Dec ۳۱, ۲۰۱۹ ۱۰:۵۳ Asia/Tehran

ایران روس اور چین کو شامل ہونے والا ٹرائیکا دنیا اور حتیٰ بعض امریکی تجزیہ نگاروں کی نگاہ میں امریکی تاناشاہی کے لئے ایک بڑا خطرہ شمار ہوتا ہے۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایران روس اور چین نے مل کر بحر ہند کے سترہ ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے میں مشترکہ بحری مشقیں انجام دیں۔ یہ فوجی مشقیں اپنی انفرادیت کی بنا پر عالمی بالخصوص مغربی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بنیں اور انہوں نے امریکہ اور اسکے اتحادیوں کی پر سکون نیند میں خاصا خلل پیدا کر دیا۔

ایران روس اور چین کو شامل ہونے والا ٹرائیکا دنیا اور حتیٰ بعض امریکی تجزیہ نگاروں کی نگاہ میں امریکی تاناشاہی کے لئے ایک بڑا خطرہ شمار ہوتا ہے۔

امریکہ کچھ عرصے سے اس کوشش میں رہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف اپنے یورپی اور بالخصوص عرب ملکوں کی مدد سے خطے میں ایک فوجی اتحاد تشکیل دے مگر وہ اب تک اس سلسلے میں ناکام رہا ہے۔

مغربی ایشیا کے ایک طاقتور ملک ہونے کی حیثیت سے ایران کی بحریہ نے جس طرح روس اور چین کی بحریہ کے ہمراہ ہو کر جو مشقیں بحر ہند میں انجام دیں،اس سے دشمنان ایران کو واضح پیغام پہونچ چکا ہے اور وہ بخوبی سمجھ گئے ہیں کہ ایران خطے بلکہ دنیا کی ایک ایسی طاقت ہے جسے دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت بھی نظرانداز کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

 

ٹیگس