Jan ۱۵, ۲۰۲۰ ۱۲:۱۳ Asia/Tehran
  • استقامت و جہاد کا جذبہ آنے والی نسلوں تک منتقل کیا جائے: رہبر انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی سے پیر 13 جنوری 2020 کو بوشہر کے 2 ہزار شہداء کی یاد منانے والی کمیٹی کے ارکان نے ملاقات کی جس کا ویڈیو آج صبح منعقد ہونے والے سیمینار میں دکھایا گیا۔

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں بوشہر کے علاقے کو حساس اور اہم عسکری افتخارات کا حامل قرار دیتے ہوئے فرمایا بوشہر برسہا برس تک اس علاقے میں استعماری طاقتوں کی موجودگی کی وجہ سے دشمنوں کے خطرات میں گھرا ہوا تھا تاہم علمائے کرام کی ہدایت و راہنمائی اور رئیس علی دلواری جیسے عالی مرتبہ شہیدوں کی فداکاری سے یہ پوری طاقت سے ان جارحیتوں کے مقابل ڈٹ گیا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا بوشہر سے دلواری، مہدوی، عاشوری اور گنجی جیسے شہداء اٹھ کر سامنے آئے جو اس علاقے میں اسلام کی جہادی اور انقلابی فکر و سوچ  اور آنے والی نسلوں میں اس حقیقت کی تکرار کی عکاسی کرتا ہے۔ آپ نے فرمایا آپ ایسا کام کیجیے کہ ان گرانقدر شہداء اور شخصیات کی یاد آئندہ نئی نسلوں کے ذہن میں راسخ ہو جائے۔

حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جارح انگریزوں کے خلاف جہاد میں وطن کی سرحدوں کے محافظ اور مجاہد شخصیت یعنی رئیس علی دلواری کی شجاعت و بہادری اور اسی طرح نادر مہدوی جیسی شخصیت کو بین الاقومی سطح کی شخصیت کے طور پر متعارف کرانے کی بے پناہ گنجائش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ افسوس بعض اوقات حتی ان ممتاز شخصیات کا نام بھی نئی نسل کے لیے ناآشنا ہے جبکہ تشہیراتی اداروں کو چاہیے کہ وہ عظیم جہادی شخصیات کو نمایاں کر کے جہاد کی سوچ کو فروغ دیں اور اسے گہرائی بخشیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس حقیقی جذبے کو عام کرنے پر تاکید کی اور فرمایا کہ نجات کا واحد راستہ شہدا کے راستے کو جاری رکھنا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ 80 ملین افراد پر مشتمل ایران جیسے ملک کے انتظام کو جس کے پاس توانائی، معدنیات، مختلف قسم کے وسائل و امکانات موجود ہیں اور وہ حساس اور اہم جغرافیائی پوزیشن اور موسمیاتی تنوع کا حامل ہے اور دوسری طرف بڑی طاقتوں کی لالچی نظریں اس پر گڑی ہوئی ہیں، ایسے میں اپنے کام اور جہاد کے ساتھ چلانا چاہیے تاکہ اس کی عزت پامال نہ ہو، البتہ آج  اسلامی انقلاب کی برکت سے ایرانی قوم ڈٹ کر کھڑی ہے تاہم استقامت و جہاد کا جذبہ اس طرح کوٹ کوٹ کر بھرا جائے کہ آئندہ نسلوں کا قطعی اور یقینی راستہ بن جائے۔

ٹیگس