Jan ۲۰, ۲۰۲۰ ۲۲:۵۸ Asia/Tehran
  • شہید قاسم سلیمانی، مقام شفاعت اور رہبر انقلاب

رہبر انقلاب اسلامی، سردار اسلام، مجاہد راہِ خدا، شہید سلیمانی کے لئے مقام شفاعت کے قائل ہیں!

بات ہے تقریبا پندرہ سال پرانی...

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای شہید محمد رضا عظیم پور کے مکان پر تشریف لے گئے۔ شہید کے بڑے داماد جواد روح اللٰہی نے رہبر انقلاب سے عرض کی: انشاء اللہ کل قیامت کے دن جتنے لوگ یہاں موجود ہیں، آپ اُن سب کی شفاعت کیجئے گا!

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: آخر ہماری کیا حیثیت کہ ہم آپ سب کی شفاعت کریں، شہید کے والدین ہم سب کی شفاعت کریں گے، ہماری خوش نصیبی اور ہماری آرزو یہ ہے ان شہیدوں اور ان جیسوں کے ہاتھوں ہماری شفاعت ہو جائے!

اسکے بعد رہبر انقلاب اسلامی قدرے خم ہوتے ہیں اور وہاں موجود شہید جنرل قاسم سلیمانی کی جانب دیکھتے ہوئے فرماتے ہیں: یہ جناب حاج قاسم اُنہی لوگوں میں ہیں جو انشاء اللہ ہماری شفاعت کریں گے۔

شہید قاسم سلیمانی نے رہبر کی یہ بات سنی تو گردن جھکا دی اور اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنا چہرہ چھپا لیا۔

پھر رہبر انقلاب فرماتے ہیں: جی ہاں، ان سے سب لوگ شفاعت کا وعدہ لے لیں، مگر اس شرط پر کہ پھر وہ وعدہ خلافی نہ کریں!

یہ سن کر سبھی لوگ ہنس دیتے ہیں سوائے شہید قاسم سلیمانی کے، کہ جو شرمائے اور سر جھکائے خاموش بیٹھے رہے۔

اس کے بعد رہبر انقلاب فرماتے ہیں:...کیوں کہ اس وقت ان کے پاس ایسے مواقع ہیں اور یہ ایسی منزل پر ہیں کہ یہ ہم سے شفاعت کرنے کا وعدہ کر سکتے ہیں (مطلب یہ کہ یہ اس وقت جہاد اصغر و اکبر میں مصروف ہیں)، اس وقت جو سرمایہ ان کے پاس ہے، اگر یہ اپنے چالیس پچاس سالہ ماضی کی طرح اُس کو محفوظ بنا لے گئے، تو بڑی اچھی بات ہے! یہ ایک ہنر ہے جو ان کے پاس ہے۔

شہید محمد رضا عظیم پور کے داماد جواد روح اللٰہی کہتے ہیں:

اس ملاقات کو چند مہینے گزر گئے۔ ایک بار ماہ رمضان کا موقع تھا۔ حاج قاسم نے افطاری کا اپنا سالانہ پروگرام کیا تھا۔ میں بھی اُس موقع پر افطار کے لئے موجود تھا۔ میں نے چاہا کہ موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کوشش  کی کہ حاج قاسم سے شفاعت کا وعدہ لے لوں، مگر حاج قاسم نے مجھے ٹالنے کی کوشش کی۔ میں اُن سے بولا: حاجی صاحب دیکھئے اگر آپ نے مجھ سے شفاعت کا وعدہ نہیں کیا تو میں چلا کر سب کو بتا دوں گا کہ رہبر انقلاب نے آپ کے بارے میں کیا کہا ہے!

حاج قاسم سلیمانی نے جب یہ دیکھا کہ اب اُن کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے اور بات بگڑ سکتی ہے تو بولے: چلو ٹھیک ہے، میں وعدہ کرتا ہوں مگر اس کا کہیں ذکر مت کرنا!

مآخذ: صوبۂ کرمان کے شہدا کے اہل خانہ سے رہبر انقلاب کی ملاقاتوں کا مجموعہ، کتاب ’’کریمانہ‘‘، ناشر: صہبا نشر، تہران۔

 

ٹیگس