Jan ۲۱, ۲۰۲۰ ۰۶:۴۲ Asia/Tehran
  • ایران - امریکا تصادم، میزائلی حملے کے نتائج، کیا ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں؟ (دوسرا حصہ)

جیسے کہ ٹرمپ نے بھی اس بات سے انکار نہیں کیا ہے کہ ایرانی میزائلوں نے اس چھاونی میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچایا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایرانی قیادت میں عراق میں امریکی چھاونیوں پر میزائل حملہ کرنے کا فیصلہ لینے کی طاقت ہے اور یہ کہ یہ میزائل بے حد دقیق نشانہ لگانے کی توانائی رکھتے ہیں۔

مقالہ 

تحریر: عبد الباری عطوان

ٹرمپ اپنے ملک کی طاقت اور بڑی فوج کو ایران کے انتقامی حملے کے جواب کے لئے استعمال نہیں کرنا چاہتے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ ایران پھر جوابی کاروائی کرے گا -

ایران کی جانب سے انتقامی کارروائی کے بعد اس پر شدید پابندیاں عائد کرنے کی ٹرمپ کی دھمکی بھی مضحکہ خیز ہے کیونکہ اب ایران پر اور کس بات کی پابندی عائد کی جائے گی؟ ٹرمپ کی جانب سے سب سے تازہ پابندی ایران کے وزیر خارجہ کے اکاونٹ پر عا‏ئد کی گئی تھی، گویا امریکی بینکوں میں ان کے اربوں ڈالر پڑے ہوں! محسوس یہ ہوتا ہے کہ اب ٹرمپ ظریف کی دلچسپ ہنسی پر بھی پابندی عائد کر دیں گے۔

در اصل یہ ایک طویل اور طولانی تصادم ہے جس میں سب کچھ ہو سکتا ہے اور اس طرح کے تصادم کے لئے خود اعتمادی اور ذہن کی ضرورت ہوتی ہے اور ایرانیوں کے دوست و دشمن سب یہ اعتراف کرتے ہیں کہ اب تک اس پورے معاملے میں ایرانیوں کو ہی فتح حاصل ہوئی ہے۔

اگلا مرحلہ بھی ہم بتا دیتے ہیں، اگلے مرحلے میں مشرق وسطی اور خلیج فارس میں امریکی چھاونیوں کو غیر محفوظ کیا جائے گا اور یہ کام امریکیوں کو اس علاقے سے باہر کرنے کے لئے ہوگا اور یہ کام، عراق میں الحشد الشعبی، یمن کے انصار اللہ، لبنان میں حزب اللہ اور فلسطین میں حماس و جہاد اسلامی تنظیموں جیسے ایران کے اتحادیوں کی جانب سے کیا جائے گا اور ہمیں یہ بھی لگتا ہے کہ ان سب کو ان کے کردار تقیسم کر دیئے گئے ہیں اور اب بس، اشارے کا انتظار ہے جو اب تک نہیں ہوا ہے اور یہ بھی یقینی ہے کہ عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی اپنے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کا انتقام ضرور لے گی۔

ایرانی قیادت، گویا ٹرمپ سے کہہ رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں ایران اپنے میزائلوں کے ذخائر کے دروازے اپنے اتحادیوں کے لئے کھول دے گا جو دشمن کو بڑی دقت کے ساتھ نشانہ بناتے ہیں۔ ایرانی پیغام یہ ہے کہ ہم نے شروعات کر دی ہے اب باقی کام تمہارا ہے اور دوسرا پیغام روس اور چین کے لئے ہے کہ ہم قابل اعتماد اتحادی ہیں۔

اس انتخاباتی سال میں ٹرمپ کو سکون نہیں ملنے والا اور اسی طرح خلیج فارس اور علاقے میں ان کے اتحادیوں کی نیندیں بھی اڑی ہوئی ہیں- 

بشکریہ

رای الیوم

 

ٹیگس