Jan ۲۴, ۲۰۲۰ ۱۴:۲۲ Asia/Tehran
  • ایران کے ساتھ امریکا کوئی نیا معاہدہ محض ایک توھم ، ترجمان وزارت خارجہ

اسلامی جمہوریہ ایران نے تہران کے ساتھ ٹرمپ معاہدے کے نام سے برطانوی وزیراعظم کی تجویز کو محض توھم اور خیالی قرار دے کر اس طرح کی باتوں کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے -

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے امریکی وزارت خارجہ میں ایران ایکشن گروپ کے سرغنہ کے بیان کے جواب میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ امریکی صدر کا خیالی معاہدہ محض ایک توھم اور خیالی تجویز ہے جس کو تہران پوری قوت کے ساتھ مسترد کرتا ہے -

امریکی وزارت خارجہ میں ایران ایکشن گروپ کے سرغنہ برایان ہوک نے اخبار الشرق الاوسط سےگفتگو کے دوران ایران کے ساتھ ایک نئے معاہدے کے بارے میں برطانوی وزیراعظم بوریس جانسن کی تجویز کا جسے جانسن نے ٹرمپ معاہدہ بتایا تھا خیرمقدم کیا اور ٹرمپ کے اس خیالی معاہدے کے لئے چار شرطیں بھی رکھی ہیں - برطانوی وزیراعظم نے کہا تھا کہ ایٹمی معاہدےکی جگہ ٹرمپ کے مدنظر معاہدے پر بات ہونی چاہئے -

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے جمعرات کو اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ ایران ایکشن گروپ کے سرغنہ برایان ہوک کی جانب سے ٹرمپ معاہدے کے نام کی خیالی اصطلاح کی رونمائی امریکیوں کی توھمات کی دنیا کی بازیگری ہے جو ان کی متکبرانہ سوچ کی عکاسی کرتی ہے - امریکا نے مئی دوہزار اٹھارہ میں ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی ہمہ جانبہ کمپیئن چھیڑ رکھی ہے واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کا مقصد ایران کو ایک نئے معاہدے کے لئے مجبور کرنا ہے جس میں امریکا کے مد نظر سبھی معاملات شامل ہوں -

ٹیگس