Mar ۱۴, ۲۰۲۰ ۱۹:۰۸ Asia/Tehran
  • الزام عائد کرنے کے  بجائے ٹرمپ حقیقت تسلیم کریں: وزارت خارجہ

ڈونلڈ ٹرمپ نےعراق میں اپنے التاجی فوجی اڈے پر ہونے والے حملے کا ذمہ دار تہران کو قرار دیا جس پر اسلامی جمہوریہ ایران نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ نے سنیچر کو امریکی مفادات کے محافظ  سوئیزرلینڈ کے سفیر کو طلب کر کے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے حالیہ بیان میں عراق میں امریکی فوجی اڈے التاجی پر ہونے والے حملے کے بعد ایران کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا کہ اس ملاقات میں سوئیزرلینڈ کے سفیر سے کہا گیا ہے کہ امریکی صدر دوسروں پر الزام لگانے کے بجائے اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ عراق میں امریکہ کی غیر قانونی موجودگی اور عراقی سپاہیوں اور کمانڈروں کے قتل پر مبنی واشنگٹن کی غلط پالیسیاں ہی امریکہ سے عراقی عوام کی نفرت کی بنیادی وجہ ہیں۔

سید عباس موسوی نے کہا کہ سوئیزرلینڈ کے سفیر کو امریکہ کے کسی بھی طرح کے غیرسنجیدہ اقدام اور اس کے انجام کے بارے میں خبردار کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکہ کی غلط پالیسیاں موجودہ کشیدگی کا باعث ہیں اور امریکی حکام بالخصوص امریکی صدر اپنے بے بنیاد اور خطرناک الزامات کے ذریعے اس کی ذمہ داری قبول کرنے سے بھاگ نہیں سکتے۔

 امریکہ ایسے عالم میں التاجی فوجی اڈے پر حملے کی ذمہ داری ایران پر عائد کر رہا ہے کہ اب تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور بعض مبصرین کا خیال ہے کہ امریکہ کا یہ سارا ڈرامہ ، عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے مراکز اور محاذ استقامت کے کمانڈروں پر حملوں کا پیش خیمہ ہے۔

ٹیگس