Apr ۲۸, ۲۰۲۰ ۱۰:۳۹ Asia/Tehran
  • امریکہ کی اشتعال انگیزی کا سخت جواب دیا جائے گا: مسلح افواج

ایران نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ خلیج فارس، آبنائے ہرمز اور بحیرۂ عمان میں اس کے ہر قسم کی اشتعال انگیزی اور غیر قانونی اقدام کا سخت جواب دیا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے پیر کے روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں بحری جہازوں کو تحفظ فراہم کئے جانے کے بہانے امریکہ کی جانب سے نام نہاد اتحاد بنانے کو ایک خطرناک اقدام اور خطے کے امن و استحکام کے لئے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔

بیان میں آیا ہے کہ خطے میں امریکہ کی پُر خطر نقل و حرکت اور اسکے فوجی اڈے، عملی طور پر لاقانونیت، شرانگیزی اور بد امنی کا سبب بنے ہوئے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران اسکے غیر قانونی اور امن و استحکام کے لئے خطرہ پیدا کرنے والے اقدامات کی بابت بین الاقوامی اداروں کو بارہا آگاہ کر چکا ہے۔

ایران کی مسلح افواج نے امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے اقتصادی مفادات سے مخصوص پانی سے گزرتے وقت انہیں قوانین کی مکمل پابندی کرنا ہوگی اور اس دوران ہر قسم کی مہم جوئی اور پر امن جہاز رانی کے منافی اقدامات اورطرز عمل سے اجتناب کرنا ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ کچھ عرصے سے آبنائے ہرمز میں امریکہ نے ایک نیا ڈرامہ شروع کیا ہے جس کے تحت وہ بحری جہاز رانی کو تحفظ فراہم کرنے کے بہانے ایک اتحاد بنانے کے درپے ہے جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا یہ اقدام سیکورٹی ، سیاسی اور اقتصادی لحاظ سے ایک مشکوک اقدام ہے۔

یہ اقدامات ایسے عالم میں جاری ہیں کہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کے خاص جیوپولیٹیکل حالات کی بنا پر دنیا کی کوئی بھی طاقت اس بین الاقوامی آبی راستے کی سیکورٹی میں، کہ جو دنیا میں انرجی کی منتقلی کے لئے رگ حیات کی حیثیت رکھتی ہے ،ایران کے کردار کو نظر انداز نہیں کر سکتی ۔

ایران کا ماننا ہے کہ علاقے میں پائدار امن و سیکورٹی کے لئے علاقائی تعاون میں ایک بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی چین کے صدر شی جین پینگ کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو میں کہا ہے کہ ایران کے لئے علاقے اور آبی راستوں کی سیکورٹی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ امریکہ کا خطرناک رویہ ممکن ہے کہ خلیج فارس کے ثبات و استحکام میں خلل پیدا ہونے کا باعث بن جائے۔

چین کے صدر نے بھی ایران کے خلاف امریکی پابندیوں اور حد سے زیادہ دباؤ ڈالنے کا رویہ جاری رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کہ بعض ممالک موجودہ حالات سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ چین کے صدر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ہرمز امن منصوبہ پیش کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس منصوبے کو علاقے کی سیکورٹی کے لئے نہایت مثبت قرار دیا اور خلیج فارس کی سیکورٹی کو عالمی امن و استحکام کے لئے ضروری قرار دیا ۔

جیسا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے بیان میں کہا گیا ہے، خلیج فارس، آبنائے ہرمز اور بحیرہ عمان میں امن و استحکام کو مضبوط بنانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ اس امن و استحکام کو برباد اور درہم برہم کرنے والے امریکہ اور اس کے اتحادی فوجیوں کو خطے سے باہر نکال کر اسکی سیکورٹی علاقائی ممالک کے حوالے کر دی جائے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کبھی بھی علاقے میں کشیدگی اور جنگ کا خواہاں نہیں رہا ہے لیکن ہمیشہ پوری طاقت و صلابت سے اپنی ارضی سالمیت کا دفاع کرتا رہا ہے۔

 

ٹیگس