Jul ۲۵, ۲۰۲۰ ۱۹:۳۹ Asia/Tehran
  • امریکہ کے مجرمانہ اقدام پر یورپی انسانی حقوق کی تنظیم کی تنقید

انسانی حقوق کی یورپی مدافع تنظیم نے شام کی فضائی حدود میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو امریکہ کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے ہراساں کئے جانے کے اقدام کو ایک مجرمانہ اقدام قرار دیا۔ تنظیم نے اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے فوری تحقیقات اور قصورواروں کو سزا دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

مغربی ایشیا سے متعلق یورپ کی انسانی حقوق کی نگراں تنظیم نے ایران کی ماہان ایئر کے مسافر بردار طیارے کو امریکہ کے جنگی طیاروں کی جانب سے ہراساں کئے جانے کی کوشش کو شہری ہوا بازی کے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انیس سو اکہتر کے کنوینشن کے مطابق ہراساں کرنے کی مذکورہ کوشش مجرمانہ عمل ہے اس لئے کہ اس اقدام سے طیارے میں سوار مسافروں کی جان کو خطرہ پیدا ہوا ہے۔ بیان میں اس تنظیم کے قانونی امور کے مشیر طارق حجار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ امریکی سینٹکام کی جانب سے اس اقدام کو پیشہ ورانہ قرار دیا جانا بالکل نادرست ہے۔ بیان میں آیا ہے کہ ایک مسلح جنگی طیارے نے ایک مسافر بردار طیارے کی راہ میں رخنہ اندازی کر کے درجنوں عام شہریوں کی جان کو خطرے سے دوچار کیا ہے۔

انسانی حقوق کی یورپی تنظیم نے قومی و بین الاقوامی تنظیموں خاص طور سے شہری ہوابازی کی عالمی تنظیم ایکاؤ سے اس واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ بیان میں آیا ہے کہ خطاکاروں کو سزا دینے کے حوالے سے ممکنہ تدابیر اختیار کرنے اور آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے تحقیقات ضروری ہیں۔ ساتھ ہی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ اس واقعے کو اگر نظر انداز کیا گیا تو اس قسم کے واقعات کی تکرار، شہری ہوابازی کے عمل کو عدم استحکام اور بدامنی سے دوچار کر سکتے ہیں اور عالمی سطح پر اقتصادی اور سیکورٹی کے لحاظ سے اسکے منفی نتائج برآمد ہوں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے بھی امریکی جنگی طیاروں کے غیر قانونی اور دہشتگردانہ اقدام پر رد عمل میں غیر فوجی نقل و حمل میں سیکورٹی کے اصولوں کی پابندی پر زور دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے کہا کہ غیر فوجی فضائی نقل و حمل کی سیکورٹی کے تحفظ کے بارے میں اقوام متحدہ کا موقف بہت واضح ہوا ہے۔ انہوں نے اسی کے ساتھ دعوی کیا ہے کہ ایران کی ماہان ایئر کے مسافر بردار طیارے کو امریکہ کے جنگی طیاروں کے ذریعے ہراساں کئے جانے کے بارے میں ابھی انہیں کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے مسافر بردار طیارے کے راستے میں امریکیوں کے ذریعے رکاوٹ ڈالنے اور اس کے لئے خطرہ پیدا کرنے کا مقصد یہ تھا کہ شام کے اینٹی ایرکرافٹ سسٹم کو اس طیارے پر فائر کھولنے پر مجبور کر دیا جائے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران کی شہری ہوابازی کی تنظیم نے بھی امریکہ کے مذکورہ مہم پسندانہ اور خطرناک اقدام کو شہری ہوابازی کی عالمی تنظیم ایکاؤ کے قوانین اور غیر فوجی طیاروں کی آزادانہ پرواز کے علاوہ انسانی حقوق کے بنیادی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link

8:ttps://chat.whatsapp.com/KXbwLMavcEmL5WvZZ7yEvB

ٹیگس