Aug ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۶:۴۶ Asia/Tehran
  • بعض طاقتیں ایران کے شفاف کردار پر سوال اٹھانا چاہتی ہیں: ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ کے ساتھ ملاقات کو تعمیری قرار دیتے ہوئے آئی اے ای اے کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے تہران کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیاں پوری طرح شفاف رہی ہیں اور دنیا میں اس طرح کے مسائل میں جو معائنے انجام دیئے گئے ہیں اس لحاظ سے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کا معائنہ کئے جانے کی شرح بانوے فیصد سے زیادہ رہی ہے۔

ڈاکٹر ظریف نے ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ کے ساتھ ملاقات کو تعمیری قرار اور ایجنسی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے تہران کی آمادگی پر زور دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے بعض خلاف ورزیوں اور رخنہ اندازیوں کے بارے میں آئی اے ای اے کو خبردار بھی کیا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ بعض طاقتیں ایسے مسائل چھیڑنے کے لئے دباؤ ڈال رہی ہیں جن کا سد باب ہو چکا ہے اور وہ اس طرح ایران کی شفافیت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

اس سے قبل ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران میں ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی سے ملاقات میں کہا تھا کہ آئی اے ای اے کو چاہئے کہ وہ اپنے اشتراک عمل اور امور میں غیرجانبداری اور پیشہ ورانہ اصول و ضوابط کی پابندی کرے۔انہوں نے کہا کہ ایران معمول کے حالات میں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایٹمی انرجی کی عالمی ایجسی کے ساتھ تعاون جاری رکھنا چاہتا ہے۔

جواد ظریف کے مطابق ایران اور ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے درمیان تعاون کی بنیاد ہمیشہ بین الاقوامی معاہدے اور تکنیکی اور پیشہ ورانہ اصول و ضوابط رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں امید ظاہر کی کہ باہمی اعتماد کی بنیاد پر موجودہ اختلافات کو حل کرکے نیک نیتی اور بین الاقوامی معاہدوں کے تناظر میں ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی اور ایران کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔

اس ملاقات میں ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے دعوا کیا کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی غیرجانبداری کے اصولوں، پیشہ ورانہ ذمہ داریوں اور فقط تکنیکی بنیاد پر ہی اپنے فرائض انجام دیتی ہے۔ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ نے مزید کہا کہ ایران اور ایجنسی کے درمیان تعاون ماضی میں بھی دونوں کے مفاد میں رہا ہے اور بعض مسائل کو حل کر کے اس تعاون کو جاری رکھا جا سکتا ہے۔

ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی پیر کو ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ ایران کے دو روزہ دورے پر تہران پہنچے تھے۔ انہوں نے منگل کو ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی سے بھی ملاقات اور گفتگو کی تھی۔ اس ملاقات میں گروسی نے دعوا کیا کہ آئی اے ای اے میں کسی کا کوئی اثر و رسوخ نہیں  تاہم اس پر دباؤ ہے اور یہ عالمی سیاست کا حصہ ہے۔

ٹیگس