Sep ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۶:۲۶ Asia/Tehran
  • افغانستان میں جاری جنگ کی وجہ اغیار کی موجودگی ہے: ایران

ایران کی وزارت خارجہ نے قطر میں افغانستان کی حکومت اور طالبان گروہ کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے افغانستان میں جاری بحران و بدامنی کی وجہ بیرونی افواج کی موجودگی قرار دیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ نےایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان کے سارے مسائل مذاکرات سے حل ہو سکتے ہیں مگر سب سے پہلے اس ملک میں قیام امن کے لئے افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے مکمل انخلا کی اشد ضرورت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران امید کرتا ہے کہ افغانستان کی حکومت اور طالبان سمیت تمام سیاسی گروہ افغان عوام کی کوششوں سے حاصل ہونے والی کامیابیوں منجملہ بنیادی آئین، عوامی حاکمیت کے چوکھٹے، وسیع سیاسی شراکت، خواتین کے وقار اور قومی و دینی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے ایسا مضبوط سمجھوتہ طے کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جو افغانستان میں امن و صلح، رفاہ و آسائش اور عوام کی فلاح و بہبودی کا ضامن ہو سکے اور اس بات کا باعث بن سکے کہ افغان پناہ گزین اپنے وطن واپس لوٹ سکیں اور افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی و پیشرفت میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

بیان میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ اغیار کی مداخلت کے بغیر مذاکرات اور افغان گروہوں کے درمیان مکمل مفاہمت افغانستان میں امن و استحکام کے قیام اور علاقے کی سلامتی کے لئے اچھے نتائج کا باعث بنے گی۔

ایران کی وزارت خارجہ نے ماضی کی مانند افغانستان میں امن کے عمل کو آگے بڑھانے میں مدد اور اس مقصد کے حصول کے لئے اپنی توانائی اور وسائل کو افغان بھائیوں اور بہنوں کے اختیار میں دینے کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کیا۔

وزارت خارجہ ایران نے اعلان کیا ہے کہ افغان گروہوں کے مذاکرات کے فراہم ہونے والے موقع سے کسی بھی طرح کا تجارتی و سیاسی فائدہ اٹھائے جانے، خاص طور سے امریکہ کی جانب سے انتخابی فائدہ اٹھائے جانے کی مذمت کرتا ہے اور اسے ان مذاکرات میں رخنہ سمجھتا ہے۔

ٹیگس