Oct ۱۰, ۲۰۲۰ ۱۱:۵۸ Asia/Tehran
  • ایرانی عوام امریکی دھمکیوں سے مرعوب ہونے والے نہیں: ترجمان وزارت خارجہ

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے خلاف امریکی صدر ٹرمپ کی ہرزہ سرائی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام غیر قانونی اور شکست خوردہ ٹرمپ حکومت کے دھمکی آمیز بیانات سے مرعوب نہیں ہوں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب‌ زاده نے آج ہفتے کی صبح ایک ٹوئیٹ کیا کہ شکست خوردہ اور غیر قانونی امریکی حکومت کی غنڈہ گردی پر مبنی بیانات سے ایرانی عوام کو خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے لکھا کہ یہ ایرانی عوام ہی ہیں کہ جنہوں نے امریکی جارحیتوں، اقتصادی پابندیوں اور دہشتگرد گروہ داعش کے نمبر ایک دشمن جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کے امریکی جرائم کا مردانہ وار جواب دیا اور ایرانی عوام اپنی عزت و وقار کے دفاع کے لئے  ہر قدم اٹھا سکتے ہیں۔

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے آٹھ جنوری کو جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا بدلہ  دہشت گرد امریکی فوج کی چھاؤنی عین الاسد پر میزائلوں کی بارش کرکے لے لیا البتہ ایرانی حکام اور عوام یہ کہہ چکے ہیں کہ یہ جوابی حملہ شہید قاسم سلیمانی کے خون کا حقیقی معنوں میں بدلہ نہیں ہے ابھی اس کا سخت انتقام لیاجائے گا۔ ایران کے اس میزائل حملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے دعوی کیا کہ ایران کے میزائل حملوں میں کسی امریکی فوجی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور صرف فوجی ساز و سامان کو تھوڑا بہت نقصان پہنچا جبکہ اس دعوے کی پول خود ذرائع ابلاغ نے کھول کر رکھ دی اور سرانجام امریکی وزارت دفاع نے اعتراف کیا کہ عین الاسد فوجی اڈے پر ایران کے میزائل حملے میں ایک سو دس امریکی فوجیوں کو سخت دماغی چوٹیں پہنچی ہیں۔ سپاہ پاسداران نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایران کے جوابی حملے میں اسّی دہشت گرد امریکی فوجی مارے گئے ہیں سردار محاذ استقامت جنرل قاسم سلیمانی کو ایسی حالت میں امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں نے جارحیت کا نشانہ بنایا کہ وہ حکومت عراق کی دعوت پر بغداد پہنچے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کے بیشتر ملکوں اور حکومتوں نیز بین الاقوامی تنظیموں نے امریکہ کے اس دہشت گردانہ اقدام کی شدید مذمت کی۔

خود اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر اگنیس کالامرڈ نے حال ہی میں اپنی ایک رپورٹ میں ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی پر امریکی فوج کے دہشت گردانہ حملے کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

قابل ذکر ہے امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ شب ایک بار پھر ایران کے خلاف غلیظ، دھمکی آمیز اور غیر معمولی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے تہران کو امریکہ کے خلاف ہر قسم کی کارروائی کی دھمکی دی۔

واضح رہے کہ اس سے دو روز قبل امریکی محکمہ خزانہ نے 18 ایرانی بینکوں اور مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کی تھیں جس پر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب‌ زاده نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

ٹیگس