Dec ۱۷, ۲۰۱۵ ۰۹:۵۲ Asia/Tehran
  • نائیجیریا کی حکومت اور فوج نے اپنے جرائم کے ثبوت مٹانے کے لیے مسلمانوں کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کیا ہے اور ان میں سے بعض کو جلایا بھی ہے۔
    نائیجیریا کی حکومت اور فوج نے اپنے جرائم کے ثبوت مٹانے کے لیے مسلمانوں کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کیا ہے اور ان میں سے بعض کو جلایا بھی ہے۔

نائیجیریا کے سرگرم سیاسی کارکنوں نے انکشاف کیا ہے کہ نائیجیریا کی فوج نے زاریا سانحے میں جان بحق ہونے والے مسلمانوں کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کرنے کے ساتھ ساتھ بعض لاشوں کو جلا دیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کے سرگرم سیاسی کارکنوں نے بدھ کی رات اعلان کیا ہے کہ نائیجیریا کی حکومت اور فوج نے زاریا سانحہ میں اپنے جرائم کے ثبوت مٹانے کے لیے جان بحق ہونے والے مسلمانوں کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کیا ہے اور ان میں سے بعض کو جلایا بھی ہے۔

ان افراد کا مزید کہنا تھا کہ پوری طرح واضح نہیں ہے کہ نائیجیریا کی فوج نے اسلامی تحریک کے کتنے افراد کا قتل عام کیا ہے اس بنا پر وہ اس سلسلے میں ہر قسم کے ثبوت و شواہد کو مٹانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ اس کے جرائم منظرعام پر نہ آ سکیں۔

ان افراد کا کہنا تھا کہ اگر نائیجیریا کی فوج کے پاس اس قتل عام اور اپنے جرائم کے لیے کوئی قابل قبول وجہ ہوتی تو وہ ہرگز ان لاشوں کو خفیہ طور پر دفن نہ کرتی اور نہ ہی انھیں جلاتی۔

واضح رہے کہ نائیجیریا کی فوج نے اتوار کے روز اسلامی تحریک پر فوج کے سربراہ کو قتل کرنے کی کوشش اور اسی طرح اجتماعات کی وجہ سے راستے بند کرنے کا الزام لگاتے ہوئے زاریا شہر میں بقیۃ اللہ امام بارگاہ اور اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ ابراہیم الزکزاکی کے گھر پر حملہ کر کے سینکڑوں مسلمانوں کو قتل کر دیا۔

شیخ ابراہیم الزکزاکی کی بیٹی نصیبہ الزکزاکی نے قتل ہونے والے افراد کی تعداد کے بارے میں کہا ہے کہ زاریا سانحہ میں تقریبا ساڑھے چار سو افراد مارے گئے ہیں اور تقریبا تین سو لاشیں بھی اسپتال میں ہیں اور مجموعی طور پر مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار کے قریب ہے۔

ٹیگس