Feb ۲۹, ۲۰۱۶ ۱۱:۰۲ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر
    سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر

سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کے دورے کے دوران شام اور لبنان پر مشترکہ حملے کے لیے ایک منصوبے سے اتفاق کیا ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی نے روسی نیوز ایجنسی اسپوٹنک کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے اس ملک کی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ خالد الحمیدان کے ساتھ اسرائیل کا دورہ کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کی اسرائیلی حکام، اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ اور صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات میں شام اور لبنان کے خلاف سعودی عرب اور اسرائیل کی مشترکہ کارروائی پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اسپوٹنک کی رپورٹ کے مطابق اس دورے کے دوران جو اہم ترین مسئلہ اٹھایا گیا وہ جنوبی شام میں براہ راست مداخلت کے لیے اسرائیل سے سعودی عرب کی درخواست ہے کہ شام پر زمینی حملہ شروع ہونے کی صورت میں یہ شامی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہو گا۔

دوسری جانب اخبار فنانشل ٹائمز نے گزشتہ ہفتے انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب، ترکی کی مدد سے شام کے جنوبی علاقے سے اس ملک پر زمینی حملہ کرنا چاہتا ہے۔ دریں اثنا میڈیا پارٹ ویب سائٹ نے ایک انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر لکھا ہے کہ اگر ترکی اور سعودی عرب نے شام پر حملہ کیا تو شام اور اس کے اتحادیوں نے ایسی اچانک فوجی کارروائیوں کا منصوبہ بنا رکھا ہے کہ جو انقرہ، ریاض اور اسی طرح تل ابیب کو ہلا کر رکھ دیں گی۔

ٹیگس