Mar ۱۰, ۲۰۱۶ ۰۷:۵۵ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل نمائندے محمود صیقل
    اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل نمائندے محمود صیقل

اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل نمائندے محمود صیقل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کا ادارہ کسی بھی صورت میں طالبان کا نام بلیک لسٹ سے خارج کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے خبری ذرائع نے محمود صیقل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ طالبان اپنے جرائم و مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس گروہ کے مزید افراد کا نام بلیک لسٹ میں شام کیا جانا چاہئے۔ محمود صیقل نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف منظور کی جانے والی اس عالمی ادارے کی قراردادوں پر عملدرآمد کرانے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چار ملکوں افغانستان، پاکستان، چین اور امریکہ نے بائیس فروری کو اپنے مذاکرات کے چوتھے دور کے اختتام پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ طالبان اور افغان حکومت کے براہ راست امن مذاکرات مارچ کے پہلے ہفتے میں ہوں گے لیکن طالبان نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ وہ امن مذاکرات میں شرکت نہیں کریں گے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ سے طالبان کا نام خارج اور گرفتار شدہ طالبان کو آزاد کئے جانے کی صورت میں ہی امن مذاکرات میں شرکت کریں گے۔

طالبان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغانستان، پاکستان، چین اور امریکہ کے چار فریقی مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔

ٹیگس