Mar ۲۲, ۲۰۱۶ ۰۸:۱۱ Asia/Tehran
  • لبنان کے خلاف جنگ میں اسرائیل کو بھاری تاوان ادا کرنا پڑے گا : حسن نصراللہ

حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ لبنان کے خلاف جنگ میں اسرائیل کو بھاری تاوان ادا کرنا پڑے گا

حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات دوستانہ ہیں - حسن نصراللہ نے پیر کی رات کو المیادین چینل کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ ایرانی حکام خاص طور پر صدر مملکت حسن روحانی کے ساتھ ہمارے تعلقات دوستانہ ہيں ۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی حکام  کے درمیان حزب اللہ کی حمایت کے بارے میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے-

 سید حسن نصرا للہ نے علاقے کی تازہ ترین صورتحال خاص طور پر لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی دھمکیوں اور خطرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل امریکہ کی اجازت کے بغیر ن‍ئی جنگ شروع نہیں کرےگا لیکن حماقت اور جنگ افروزی کی صور ت میں اسرائیل کو بھاری تاوان ادا کرنے پڑے گا -

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ مسلسل اپنی توانائیوں میں اضافہ کر رہی ہے اور اپنا اور اپنے ملک کے دفاع کے لئے یہ اس کا حق ہے- حسن نصرا للہ نے کہا کہ اسرائیل روز و شب لبنان کی فضائی، بری اور بحری حدود کی خلاف ورزی کرتا ہے اور اس طرح کے اقدامات کے معنی یہ ہیں کہ اسرائیل خود کو مستقبل میں لبنان کے خلاف جنگ کے لئے آمادہ کر رہا ہے- انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان پر حملے کی صورت میں ہمیں حق حاصل ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے ہر علاقے خاص طور پر اس غاصب حکومت کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنائیں-

سید حسن نصراللہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شام ، ایران اور روس کا موقف، شام کے تعلق سے ایک ہی ہے کہا کہ شام میں روس کے داخل ہونے کا فیصلہ کوئی اچانک نہیں تھا بلکہ کئی مہینوں تک ایران، روس اور شام کے درمیان اعلی سطح پر تبادلۂ خیال کیا گیا اور ہمیں اس بات کی اطلاع تھی- انہوں نے کہا حالیہ مہینوں کے دوران ہمیں شام میں تکفیریوں کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور اس مسئلے سے سعودی عرب جیسے دہشت گردوں کے حامی چراغ پا ہوگئے ہیں-

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ حزب اللہ کو دہشت گرد گروہ قرار دینے کا خلیج فارس تعاون کونسل کا فیصلہ، سعودی عرب کا فیصلہ ہے اور اس کونسل کے دیگر ممالک اس فیصلے کے مخالف ہیں - انہوں نے کہا کہ در حقیقت یہ آل سعود حکومت ہے جو ہمیں دہشت گرد سمجھتی ہے سعودی عوام نہیں -

حسن نصراللہ نے کہا کہ سعودی عرب حزب اللہ کو ختم کرنے کے درپے ہے لیکن حزب اللہ کو عرب اور اسلامی ملکوں میں بہت زیادہ احترام حاصل ہے- انہوں نے کہا کہ شام کے بحران کے حل کے بارے میں بیرونی ممالک اپنے نظریات مسلط نہ کریں بلکہ شام کے عوام کو ہی اپنی تقدیر کے فیصلے کا حق دینا چاہئے-

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ پہلے نمبر پر سعودی عرب ہے جو نہیں چاہتا کہ شام میں سیاسی راہ حل نتیجہ خیز ثابت ہوسکے اور پھر دوسرے نمبر پر ترکی ہے-

ٹیگس