Jul ۱۰, ۲۰۱۶ ۲۲:۲۱ Asia/Tehran
  • حکومت بنگلہ دیش نے ہندوستانی سلفی لیڈر کے ٹی وی پروگرام پر پابندی لگادی

حکومت بنگلہ دیش نے ہندوستان کے سلفی وہابی لیڈر ذاکر نائیک کے پیس ٹی وی کی نشریات پر پابندی عائد کردی ہے۔

بنگلا دیش کے وزیر صعنت امیر حسن آمو نے اتوار کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے فرقہ وارانہ اور انتہا پسندانہ نظریات کی ترویج کو پیس ٹی وی پر پابندی کی وجہ قرار دیا ہے۔

ذاکر نائیک کو ہندوستان کا انتہا پسند سلفی لیڈر تصور کیا جاتا ہے اور ان سے وابستہ پیس ٹی وی اور اسلامی مرکز ہندوستان میں سلفی وہابی نظریات کی بڑے پیمانے پر ترویج میں مصروف ہے۔

ذاکر نائک پر اپنی تقریروں کے ذریعے بنگلہ دیش میں دہشت گردانہ حملوں پر اکسانے کا بھی الزام عائد ہے۔

بنگلہ دیش کے اخبارات نے سرکاری حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ گذشتہ کئی ماہ سے ملک میں جاری دہشت گردی میں ملوث افراد ذاکر نائیک کے پروگرام سے متاثر تھے جبکہ پروگرام سے متاثر متعدد یونیورسٹی طلبہ گذشتہ کئی ماہ سے لاپتہ ہیں۔

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی تھیں کہ وہ ان طلبہ کی فہرست تیار کرکے شائع کریں جو لاپتہ ہیں۔

یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں گذشتہ کئی ماہ سے درجنوں دہشت گردی کے حملے ہوئے ہیں جن میں اقلیتوں اور سیکولر افراد کو نشانہ بنایا گیا۔

گذشتہ ہفتے تین دہشت گردوں نے ڈھاکہ کے ایک کیفے پر حملے میں بیس مغویوں کو ہلاک کردیا تھا۔ان حملہ آوروں کا تعلق ڈھاکہ کے اہم اسکولوں اور کالجوں سے بتایا گیا ہے۔

بعد ازاں ایک دہشت گرد نے نماز عید کے اجتماع پر بھی حملہ کیا تھا جس میں آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

دہشت گرد گروہ داعش نے مذکورہ حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

 

ٹیگس