Apr ۱۵, ۲۰۱۷ ۱۲:۱۳ Asia/Tehran
  • افغانستان كے ساتھ تعاون كو فروغ دينے پرتاکید

افغانستان سے متعلق ماسكو ميں منعقدہ تيسری بين الاقوامی كانفرنس ميں اسلامی جمہوریہ ايران، افغانستان اور روس كے نمائندوں سميت چين، پاکستان، ہندوستان، تركمانستان، كرغزستان، قازقستان، تاجكستان اور ازبكستان كے اعلی حكام اور سفارتكاروں نےشرکت کی۔

ایشیا کے امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سیکریٹری خارجہ ابراہيم رحيم پور نے گزشتہ روز افغانستان سے متعلق ماسكو ميں منعقدہ تيسری بين الاقوامی كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ وقت کی ضرورت ہے۔.

انہوں نے ايران كی جانب سے تقريبا تيس لاكھ افغان مہاجرین كی ميزبانی كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ ايران افغانستان ميں قيام امن اوراس ملک كے اندرونی مسائل كے حل بالخصوص منشيات كی اسمگلنگ كی روک تھام اور سيكورٹی امور كے حوالے سے افغانستان كا حامی ہے.

ابراہيم رحيم پور نے افغانستان میں امن و امان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں كو یہ پیغام جانا چاہئیے کہ علاقائی ممالک دہشت گردی كا مقابلہ كرنے ميں سنجيدہ ہيں.

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف ممالک کے اعلی حکام نے افغانستان كی حاليہ صورتحال پرروشنی ڈالتے ہوئے كہا كہ افغانستان كے بحران كا حل فوجی نہيں اور اس ملک ميں قيام امن اور استحكام مذاكرات اور بات چيت كے ذریعے سے ہی ممکن ہے. اس اجلاس کے شرکاء نے افغانستان كے ساتھ تعاون كو فروغ دينے پر اپنی آمادگی كا اظہار كيا.

واضح رہے کہ اس مشاورتی اجلاس كے انعقاد كا مقصد افغانستان ميں قيام امن اور دہشت گردی،انتہا پسندی اور منشيات كی اسمگلنگ كے خلاف مقابلہ كرنا ہے۔

 

ٹیگس