Apr ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۰:۰۷ Asia/Tehran
  • شام کے بحران کو پُرامن طریقے سے حل کرنے پرتاکید

شام کے بحران کے حوالے سے منگل اوربدھ كے روز شام بين الاقوامی نشست تہران كی ميزبانی ميں منعقد ہوئی جس ميں، ايران،روس اور تركی كے ماہرين نے شرکت کی.

اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں شام امن مذاکرات کی دو روزہ بین الاقوامی اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں شامی بحران کو پُرامن اور سیاسی طریقوں سے حل کرنے پر زوردیا گیا۔

اس موقع پر تينوں ممالک كے سنئير ماہرين نے شام ميں جنگ بندی كے حوالے سے 30 دسمبر 2016 كی دستاويزات كا جائزہ ليا اور اس كے علاوہ شام ميں قيديوں كے تبادلوں اوراغوا ہونے والوں كی بازيابی پر بھی گفتگو كی۔

اس دو روزہ اجلاس ميں اقوام متحدہ كے ماہرين نے بھی شركت كی جنہوں نے تينوں ملكوں كے ماہرين كے ساتھ ملاقاتيں بھی كيں۔

اسلامی جمہوريہ ايران كی وزارت خارجہ نے تہران نشست كے اختتام پر تمام فريقوں کی موجودگی میں شام کے بحران كو پُرامن طريقے سے حل كرنے پر تاکید کی ۔

تہران دو روزہ نشست ميں تمام وفود نے اس بات سے اتفاق كيا كہ آستانہ ميں ہونے والے امن مذاكرات سے پہلے 2 مئی كو ماہرين كی ایک نشست منعقد كی جائے گی۔

تہران ميں ہونے والی بين الاقوامی اجلاس كے بعد شام امن مذاكرات كا اگلا دور 3 اور 4 مئی کو قازقستان كے دارالحكومت آستانہ ميں منعقد ہوگا۔

 

ٹیگس