Apr ۲۹, ۲۰۱۷ ۱۸:۰۴ Asia/Tehran
  • شام میں دہشت گرد گروہوں کے درمیان جھڑپ، چالیس دہشت گرد ہلاک

شام میں تکفیری دہشت گرد گروہوں کے درمیان جھڑپوں میں چالیس دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

 شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافات میں بیرونی ممالک کے حمایت یافتہ تکفیری گروہوں کے درمیان جھڑپوں میں چالیس دہشت گرد ہلاک ہو گئے- شامی حکومت کے مخالف ہیومن رائٹس گروپ نے کہا ہے کہ یہ دہشت گرد، غوطہ شرقی کے علاقے میں جیش الاسلام دہشت گرد گروہ اور فتح الشام اور فیلق الرحمن کے وفادار گروہوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک ہوئے-

لندن میں قائم شامی حکومت مخالف ہیومن رائٹس گروپ نے، جو دمشق حکومت کے مخالفین سے بہت قریب بھی ہے، جیش الاسلام کے کم سے کم پندرہ اور اس کے حریف گروہوں کے تیئیس دہشت گردوں کی ہلاکت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ستّر دہشت گردوں کے زخمی ہونے کی بھی خبر دی ہے-

اس گروپ کے اعلان کے مطابق ان گروہوں کے درمیان جھڑپ میں دوعام شہری بھی جاں بحق ہوئے ہیں- شام کے ہیومن رائٹس گروپ نے سعودی عرب کے حمایت یافتہ جیش الاسلام دہشت گرد گروہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اس کے  حریف گروہوں نے دمشق کے مضافاتی علاقے القابون کی طرف جانے والے ایک قافلے کو اپنے قبضے میں کر لیا-

فلیق الرحمن گروہ نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیش الاسلام، ہفتوں سے غوطہ شرقی کے علاقے میں اس گروہ پر حملے کی کوشش کر رہا تھا-

شام میں سرگرم تکفیری دہشت گرد گروہوں کے درمیان جھڑپیں معمول کی بات ہے- فتح الشام اور جندالاقصی نامی گروہ، جو پہلے ایک دوسرے کے اتحادی تھے، فروری کے مہینے میں ایک دوسرے سے الجھ پڑے-

اس جھڑپ میں جو صوبہ ادلب میں ہوئی تھی، دونوں طرف کے تقریبا ستّر دہشت گرد ہلاک ہو گئے تھے-