May ۱۲, ۲۰۱۷ ۱۲:۲۲ Asia/Tehran
  • شام کی حکومت اپنے موقف پر قائم

شام نے جنیوا امن عمل کے حوالے سے کہا کہ جنیوا مذاکرات سے کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیاہے۔

شام کے صدربشار الاسد نے بیلاروس ٹی وی چینل او.این.ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے امن مذاکرات پر جنیوا عمل کو بے نتیجہ قرار دیا اوراس بات پر زور دیا ہے کہ وہ شام کے قومی اور عوامی مفاد کی حفاظت کیلئے دہشتگردوں اور بیرونی دباؤ کے سامنے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔.

انہوں نے مزید کہا کہ جنیوا امن عمل کا اصل مقصد شامی حکومت پر دباو ڈالنا اور اس کے گرد گھیرا تنگ کرنا تھا ۔

ربشار الاسد نے ایران،روس اور ترکی کے مشترکہ تعاون کے ذریعے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقدہ شام امن مذاکرات کے مختلف ادوار کے حوالے سے کہا کہ یہ مذاکرات کافی حد تک تعمیری رہے اور اس کی حالیہ نشست کا ایک نتیجہ شام میں امن زون علاقوں کا قیام تھا ۔

شام کے صدر نے گزشتہ مہینے امریکہ کی شام پر جارحیت اور شام کی الشعیرات ایئربیس کو نشانے بنانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے شام کے علاقے خان شیخون میں نام نہاد کیمیائی حملے کے واقعے سے شام پر جارحیت کرنے کے لئے فائدہ اٹھایا ۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکا نے شام پر کئی میزائل داغے. امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں بحری بیڑے سے تقریبا 50 ٹام ہاک کروز میزائل سے شام کے ایک ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے شام پر فضائی حملوں کے دوران کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کی شامی حکومت نے سختی سے تردید کی ہے۔

 

ٹیگس