May ۲۴, ۲۰۱۷ ۱۴:۰۸ Asia/Tehran
  • بحرین کے مذہبی پیشوا کے گھر پر حملہ، ریاض اجلاس کا شاخسانہ

بحرین کے انسانی حقوق کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ بحرین میں جو ہو رہا ہے وہ ریاض میں امریکی صدر کے ساتھ عرب ممالک کے سربراہوں کےاجلاس کا شاخسانہ ہے

عرب - امریکہ اجلاس گذشتہ اتوار کو امریکی صدر کی موجودگی میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوا- بحرین کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ باقر درویش نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شہر الدراز پر آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکاروں کے جارحانہ حملوں اور ریاض میں ہونے والے امریکی صدر ٹرمپ اور عرب ممالک کے سربراہوں کےاجلاس کے درمیان گہرا رابطہ پایا جاتا ہے کہا کہ بحرینی حکام سعودی عرب اور امریکہ کی اجازت کے بغیر اپنے جارحانہ حملے جاری نہیں رکھ سکتے- بحرین کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ نے اس بات کا ذکر کرتےہوئے کہ بحرین کے شیعہ مذہبی پیشوا آیت اللہ شیخ عیسی قاسم اور ان کے گھر پر حملہ تمام بحرینیوں پر حملہ ہے خبردار کیا کہ بحرینی حکومت کے موجودہ حالات اور اقدامات اس ملک کی اکثریتی آبادی کے ساتھ اعلان جنگ ہیں اور اس حملے کے نتائج المناک ہوں گے- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی شیعہ مذہبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر اور ان کے حامیوں پر آل خلیفہ حکومت کے فوجیوں کے حملے کو آمروں کے ساتھ امریکی صدر ٹرمپ کے پرتپاک رویے کا نتیجہ قرار دیا - جواد ظریف نے اس حملے کے بارے میں اپنے ایک پیغام میں کہا  کہ ریاض میں آمروں کے ساتھ امریکی صدر کے پرتپاک اور پرجوش رویے کا پہلا نتیجہ ، بحرین کی جسور حکومت کے ہاتھوں پرامن مظاہرین پر جان لیوا حملے کی صورت میں سامنے آیا ہے- لبنان کے استقامتی علماء  کی عالمی یونین کے سربراہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ ریاض میں عرب - امریکہ اجلاس اور بحرین کے الدراز علاقے میں اس ملک کے مذہبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر پر وحشیانہ حملے کے درمیان گہرا رابطہ ہے- لبنان کے علماء کی عالمی یونین کے سربراہ شیخ ماہر حمود نے اعلان کیا ہے کہ آیت اللہ عیسی قاسم کی حمایت میں الدراز کے علاقے میں پر امن مظاہرین پر آل خلیفہ کے فوجیوں کا وحشیانہ حملہ بنیادی ترین انسانی حقوق یعنی آزادی فکر کی خلاف ورزی ہے- لبنان کے علمائے استقامت کی عالمی یونین کے سربراہ نے آیت اللہ عیسی قاسم کے حامیوں پر آل خلیفہ کے فوجیوں کے توہین آمیز اقدام کو علاقے میں امریکی پالیسیوں کی پیروی قرار دیا اور کہا کہ آل خلیفہ کے حکام نے امریکہ کی مکمل تابعداری کے عوض واشنگٹن سے الدراز میں اپنے جارحانہ اقدامات کی اجازت حاصل کی ہے- شیخ ماہرحمود نے ڈونالڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک منحوس دورہ قرار دیا اور کہا کہ ریاض اجلاس کے فیصلے درحقیقت پورے عالم اسلام خاص طور سے مسئلہ فلسطین کے بھلا دینے پر مہر تصدیق ہیں -