May ۲۵, ۲۰۱۷ ۱۴:۴۶ Asia/Tehran
  • بحرین کے مذہبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کو جلاوطن کرنے کی کوشش

بحرین کی ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت، امریکہ اور سعودی عرب کی حمایت سے بحرین کے مذہبی پیشوا آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو جلا وطن کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی کٹھ پتلی عدالت اور فوجیوں نے اس ملک کے مذہبی پیشوا آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف نئی سازشیں شروع کر دی ہیں-

آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف بحرین کی کٹھ پتلی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے اور پھر ان کی رہائشگاہ پر بحرینی اور سعودی فوجیوں کی یلغار اور محاصرے کے بعد آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت نے اس مظلوم مذہبی پیشوا کو جلاوطن کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے-

اس تناظر میں لبنان کے المیادین ٹی وی چینل نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو جلاوطن کرنے کے لئے بحرین کی درخواست کی مخالفت کی ہے-

لبنانی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چند روز قبل ایک ثالث نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو نجف اشرف جلاوطن کرنے کے لئے حکومت بحرین کی درخواست عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی کے سامنے پیش کی تھی تاہم عراقی وزیراعظم نے بحرینی حکومت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا-

آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو جلاوطن کرنے کی کوششوں کے خلاف بحرین میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے اور بحرینی علمائے کرام نے مجاہدعالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں بدھ اور جمعرات کو عام سوگ کا اعلان کیا ہے-

بحرینی علماء نے ایک بیان میں الدراز کے علاقے میں آل خلیفہ حکومت کے اقدامات پر خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بحرینی فوجیوں نے جب سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر پر حملہ کیا ہے اس وقت سے ان سے کسی کا کوئی رابطہ نہیں ہو سکا ہے اور ان کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا ہے اس کی بھی کسی کو کوئی خبر نہیں ہے-

بحرین کی حکومت مخالف سب سے بڑی پارٹی جمعیت الوفاق نے بھی ایک بیان جاری کر کے بحرینی شہریوں کے خلاف آل خلیفہ کے وحشیانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ اقدامات اور مظالم عالمی برادری کی خاموشی کی وجہ سے انجام پا رہے ہیں-

جمعیت الوفاق نے اپنے  بیان مین بحرین میں استقامت جاری رکھنے اور پورے ملک میں احتجاج کرنے پر تاکید کی ہے- 

بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز کے سربراہ شیخ میثم سلمان نے کہا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے بارے میں دنیا کو کچھ پتہ نہیں ہے اور ایسا اس وقت سے ہوا ہے جب سے دسیوں فوجیوں نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر پر یلغار کی ہے جہاں ان کے کئی حامی پناہ لئے ہوئے تھے اور حملہ آوروں نے اس دینی مرجع تقلید کی صحت و سلامتی اور ان کی قومی حیثیت پر کوئی توجہ دیئے بغیر ان کے ساتھ یہ مجرمانہ سلوک کیا ہے-

بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز کے سربراہ کا کہنا ہے کہ الدراز کا علاقہ جہاں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائش گاہ ہے، منگل سے ہی فوجی محاصرے میں ہے اور اسے خاردار تاروں سے گھیر دیا گیا ہے-

آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف بحرین کی کٹھ پتلی عدالت کی جانب سے ایک سال کی قید اور اثاثے ضبط کئے جانے کا حکم سنانے کے بعد عوامی مظاہروں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے جس کے بعد بحرینی فوجیوں نے منگل کو الدراز کے علاقے میں ان کے گھر پر حملہ کر کے چھے افراد کو شہید اور دو سو سے زیادہ کو زخمی کر دیا جبکہ تقریبا تین سو افراد اس وقت قید میں ہیں-

جمعیت الوفاق نے آل خلیفہ کے جرائم کو منظر عام پر لانے کے لئے بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے-