Jun ۰۷, ۲۰۱۷ ۱۱:۲۷ Asia/Tehran
  • شام میں محفوظ علاقوں کے قیام کا معاہدہ کامیاب

ایران، روس اور ترکی کی جانب سے شام میں قیام امن کی کوششوں کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے منگل کے روز شام میں قیام امن کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور ترکی کے درمیان شام میں امن زون علاقوں کے قیام کے لئے طے پانے والے معاہدے سے شام میں تنازعات کو کم کرنے اور امن کی بحالی کے لئے مدد ملی ہے.

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کچھ افراد کے دعووں کے برعکس ایک مہینہ پہلے شامی حکومت اور مخالف مسلح گروپوں کی موجودگی میں ایران، روس اور ترکی کے درمیان دستخط ہونے والے شام میں امن زون علاقوں کے روڈ میپ کے تعین کے معاہدے کا مقصد شام میں کشیدگی کو کم کرنا ہے.

سرگئی لاوروف نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت فائربندی کو یقینی بنانا، سرحدی چوکیوں کا جائزہ لینا، غیرفوجیوں اور انسانی امداد کی منتقلی کے لئے سنجیدہ اقدامات ضروری ہیں۔

واضح رہے کہ 4 مئی کو قازقستان کے دارالحکومت آستانہ ميں اسلامی جمہوريہ ايران، روس اور ترکی کی باہمی مشاورت پر شام امن مذاکرات کے چوتھے دور ميں ايران،روس اور ترکی کے سنئير سفارتکاروں کے علاوہ اقوام متحدہ کے ايلچی برائے امور شام اسٹیفن ڈی مستورا، امريکہ کے نگران وفد اور اردنی نمائندے کی موجودگی ميں شام ميں امن زون کے قيام کے معاہدے پر دستخط کئے گئے جن ميں ادلب، شمالی حمص، مشرقی غوطہ اورجنوبی شام کو امن زون قرار ديا گيا تھا۔

اس معاہدے کے تحت یہ تينوں ممالک شام ميں ان چار امن زون کے قيام کے مقصد سے داعش اور النصرہ فرنٹ سميت تمام دہشتگرد گروپوں کے خلاف جنگ کے ليے ضروری اور موثر اقدامات اٹھائيں گے.

اس معاہدے میں شامی سرکاری فورسز اور مخالف فوج کے درمیان تمام فوجی کارروائیوں کی روک تھام، شامی شہریوں کی آسانی سے انسانی اور طبی امدادوں تک رسائی، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور پناہ گزینوں کی واپسی پر زور دیا گیا ہے.

 

ٹیگس