Jul ۱۶, ۲۰۱۷ ۱۷:۲۹ Asia/Tehran
  • مسجدالاقصی حملوں کے خلاف فلسطینیوں کا احتجاج

مختلف فلسطینی تنظیموں کے کارکنوں اور عام شہریوں نے مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے پے در پے حملوں کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔

 فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق یہ مظاہرے، غرب اردن کے علاقے نابلس کے مکینوں اور مختلف فلسطینی تنظیموں کے نمائندوں نے کیے اور مسجد الاقصی پر صیہونی کے پے در پے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اٹھار رکھے تھے اور وہ بیت المقدس میں رہنے والے فلسطینیوں کی حمایت اور اسرا‏ئیل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
دوسری جانب مسجدالاقصی کے صحن الاسباط کو دوبارہ کھولے جانے کے بعد صیہونیوں نے ایک بار پھر مسجد الاقصی میں داخل ہوکر اس مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
اس موقع پر مسلمانوں کے لیے مسجد الاقصی کے دروازے بند کردیئے گئے اور کسی بھی فلسطینی کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے فلسطین کے مسلمان نماز ظہر ادا کرنے سے بھی محروم رہے۔
 جمعے کے روز صیہونی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں تین فلسطینیوں کی شہادت اور دو صیہونیوں کی ہلاکت کے بعد صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے مسجد الاقصی کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
صہیونی حکام  نے اگرچہ اتوار کے روز مسجدالاقصی کے دو مقامات کی چابیاں، بیت المقدس کے اوقاف کے حوالے کردیں تاہم باب المجلس اور باب الفیصل کی چابیاں اب بھی صیہونیوں کے ہی پاس ہیں۔
صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کی صیہونیت مخالف کارروائیاں روکنے کی غرض سے مسجدالاقصی کے داخلی راستوں پر الیکٹرانک دروازے نصب کرنا شروع کر دیئے۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کی جی فور ایس کمپنی، مسجد الاقصی میں الیکٹرانک دروازے نصب کرنے کی نگرانی کر رہی ہے۔ اسی کمپنی کے ساتھ سعودی عرب نے حال ہی میں حج کی سیکورٹی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

ٹیگس