Jul ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۴:۰۷ Asia/Tehran
  • فلسطینی نمازیوں پر اسرائیلی فوجیوں کا حملہ

مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے جبکہ صیہونی فوجیوں نے کئی فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔

فلسطینی ذرائع‏ کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں پر جو مسجدالاقصی کے اطراف میں جمع تھے اور الیکٹرانک گیٹ سے اندر داخل نہیں ہونا چاہتے تھے، حملہ کر دیا۔
صیہونی فوجیوں نے اسباط گیٹ کے قریب نماز ادا کرنے والے فلسطینیوں کو بھی منتشر کرنے کے لئے واٹر کینن کا استعمال کیا۔
بیت المقدس کے اطراف میں واقع شعفاط اور قلندیا کیمپیوں میں فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جن میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔
غرب اردن میں بیت لحم کے شمال میں ایک چیک پوسٹ پر بھی فلسطینیوں اور غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
 ادھر رام اللہ میں فلسطینیوں نےتحریک فتح کی اپیل پر مسجد الاقصی کی حمایت میں نعرہ لگاتے ہوئے وسیع پیمانے پر مظاہرہ کیا۔
دریں اثنا تحریک فتح میں بیت المقدس کے امور کے سربراہ حاتم عبدالقادر نے کہا ہے کہ ایک جانب اردن اور اسرائیل کے حکام کے درمیان اور دوسری جانب امریکہ کے ذریعے سعودی اور صیہونی حکام کے درمیان جاری رابطوں کی بنیاد پر مسجد الاقصی کے بحران اور اور اس مسجد میں داخل ہونے کے لئے وہاں الیکٹرانک گیٹ نصب کئے جانے کا عمل جاری ہے۔
حاتم عبدالقادر نے کہا کہ اردن اور سعودی عرب اس سلسلے میں بحران کو صیہونی حکام کی مرضی کے مطابق جلد سے جلد حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ مسجد الاقصی میں داخل ہونے والے اصل گیٹ ختم کر دیئے جائیں اور وہاں الیکٹرانک گیٹ کے ذریعے صیہونی فوجیوں کی سیکورٹی میں فلسطینی داخل ہوں جو فلسطینیوں کی تلاشی بھی لیں جبکہ فلسطینی اس اقدام کے خلاف ہیں۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے مسجد الاقصی پر صیہونی فوجیوں کی جارحیت اور اس مسجد کی بے حرمتی کئے جانے کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاج و مظاہرہ اور سخت ردعمل کا اظہار کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں اور مسجد الاقصی کے سلسلے میں غاصب صیہونی حکومت کی جارحانہ پالیسیاں شدّت اختیار کر گئی ہیں اور وہ فلسطینیوں کو اس مسجد میں نماز تک ادا نہیں کرنے دے رہی ہے۔

ٹیگس