Jul ۲۴, ۲۰۱۷ ۱۷:۲۳ Asia/Tehran
  • سعودی شاہ کی سبکدوشی کا ڈرامہ آخری مرحلے میں

سعودی عرب کے ضعیف العمر بادشاہ کا اپنے بیٹے کے حق میں سبکدوش ہونے کا ڈرامہ اپنے آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔

لبنان کے المنار اخبار نے پیر کو ایک مقالے میں لکھا کہ آل سعود کے قریبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے وہابی شاہ کی سبکدوشی کا سیناریو آخری مرحلے میں ہے جبکہ ان کی جسمانی حالت اتنی زیادہ بری بھی نہیں ہے کہ اقتدار سے انھیں ہٹا کر ان کے بیٹے محمد بن سلمان کی تاج پوشی کا اعلامیہ تیار کیا جا رہا ہے-

المنار کے مطابق سعودی عرب کے نوجوان ولیعہد نے تخت و تاج سنبھالنے اور مسند اقتدار پر براجمان ہونے کے لئے اپنے تمام حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے حتی اپنے لئے اقتدار کا راستہ پوری طرح صاف کرنے کے لئے بعض شہزادوں کو جیل میں بھی ڈال دیا ہے جبکہ معزول ولیعہد محمد بن نائف کو بھی نظر بند کر دیا ہے-

آل سعود کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان، جو عملی طور پر پوری طرح اقتدار پر قابض ہیں، اس وقت متعب بن عبداللہ بن عبدالعزیز، جو نیشنل گارڈ کے کمانڈر اور وسیع اختیارات کے مالک ہیں، کی معزولی میں بھی زیادہ وقت باقی نہیں رہ گیا ہے-

المنار کے مقالے میں آیا ہے کہ حالیہ دنوں میں سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی رہائش گاہ تک ایمبولینسوں اور غیرملکی ڈاکٹروں کی رفت و آمد میں تیزی آنے کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ تراسی سالہ بوڑھے سعودی شاہ کی جسمانی حالت زیادہ ٹھیک نہیں ہے-

اس رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان کی بادشاہت کے دور میں صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا عمل مزید تیز ہو جائے گا اور تل ابیب کے ساتھ تکفیری و وہابی سعودی حکومت کے درمیان تعاون بھی کھلے عام شروع ہو جائے گا-

المنار نے مزید لکھا کہ محمد بن سلمان کا تخت و تاج تک پہنچنا سعودی عرب کی تاریخ کا خطرناک اور کشیدگی سے لبریز دور ہو گا اور اس سے سعودی شہزادوں کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی بڑھ جائے گی جبکہ ملک کی اقتصادی صورت حال بھی مزید خراب ہو جائے گی اور سب سے خاص بات یہ ہو گی کہ سعودی عرب کی دولت و ثروت، اسلحے کی خریداری اور امریکہ کی جانب سے ریاض کی حمایت کے عوض واشننگٹن کے خزانوں میں جاتی رہے گی-