Aug ۰۲, ۲۰۱۷ ۱۲:۱۴ Asia/Tehran
  • ہرات میں مسجد پر حملے کی مذمت

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ہرات میں واقع شیعہ مسجد پر ہونے والے خودکش حملے کی مذمت کی ہے۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ہرات میں‎ شیعہ مسلمانوں کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کے اہلخانہ سے تعزیت کی اور اس ملک کے علماء سے کہا کہ وہ دہشتگردانہ کارروائیوں کا مقابلہ کریں۔

افغانستان کے صدر نے  دہشتگردانہ حملوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے اس قسم کے حملوں کو اسلامی اصولوں اورتعلیمات اور انسانی حقوق کے منافی قرار دیاہے۔

صدر اشرف غنی نے کہا کہ تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے عوام ، مساجد اور مذہبی مقامات پر حملوں سے ان کا اسلام مخالف چہرہ روز بروز عوام میں نمایاں ہوتا جا رہا ہے ۔ دوسری جانب ہرات کے عوام نے ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

واضح رہے کہ کل افغان شہر ہرات کی جوادیہ مسجد میں نماز کی ادائیگی کے موقع پر ہونے والے دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

عینی شاہدوں کے مطابق حملہ آوروں نے پہلے فائرنگ کی اور اس کے بعد دو حملہ آوروں نے دستی بم پھینکے اور خود کو اڑا لیا۔

ہرات میں گزشتہ ایک سال سے مسجد میں خودکش حملے ہو رہے ہیں جن کی ذمہ داری دہشتگرد گروہ داعش نے قبول کی ہے۔ ہرات کے شیعہ اور سنی علماء نے کا کہنا ہے کہ اس قسم کے حملے عوام میں مذہبی منافرت پھیلانے کی وجہ سے کئے جاتے ہیں۔

 

ٹیگس