Aug ۱۶, ۲۰۱۷ ۱۸:۱۰ Asia/Tehran
  • سعودی جنگ کا اصل نشانہ یمنی بچے ہیں، ماہرین

یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں میں سب سے زیادہ نشانہ یمنی بچے بنے ہیں۔

العربی الجدید نیوز کے مطابق یمنی شہریوں کے گھروں پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے انسانی المیہ رونما ہونے کے خطرات میں اضافے اور پانی و بجلی کے فقدان کے باعث سب سے زیادہ مشکلات کا شکار یمنی بچے ہیں۔
سعودی حکومت نے اپنے وحشیانہ حملوں میں یمنی بچوں کے مستقبل کو نشانہ بنایا ہے۔
خبروں کے مطابق بڑی تعداد میں یمنی بچے سعودی عرب کے ہوائی اور زمینی حملوں میں مارے جارہے ہیں جبکہ سعودی عرب کے ذریعے یمن کا محاصرہ کرلئے جانےکے نتیجے میں یمنی بچوں کو خوراک اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے اور وبائی امراض کے پھیلنے کے باعث لاکھوں یمنی بچے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایکسپرٹ بیسمارک سوانگین نے کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی جنگ دراصل یمن کے بچوں کے ہی خلاف ہے جو غذائی اشیا کی قلت کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں اور وبائی امراض بھی ان بچوں کی جان کو لگ گئے ہیں۔

ٹیگس