Aug ۲۰, ۲۰۱۷ ۲۲:۰۶ Asia/Tehran
  • قطر مخالفین کی سرپرستی کے لیے خصوصی آپریشن روم کا قیام

حکومت قطر کے مخالف شہزادے عبداللہ بن علی آل ثانی نے سعودی عرب میں خصوصی آپریشن روم کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد انہوں نے قطری عازمین حج کو خدمات کی فراہمی قرار دیا ہے۔ دوسری جانب قطر کی حکومت نے حج کے ادائیگی کے دوران اپنے ملک کے شہریوں کی سلامتی کے بارے میں سخت تشویش ظاہر کی ہے۔

رپورٹوں کے مطابق، جدہ کے قصر سلام میں قطر کے حکمراں خاندان کے مخالف شہزادہ عبداللہ بن علی بن جاسم آل ثانی کی ظاہری مصالحت کاری کے بعد، سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے قطری عازمین حج کے لیے سعودی عرب کی سرحدیں کھولنے کا حکم دیا تھا۔قطری حکومت کے مخالف شیخ عبداللہ بن علی بن جاسم آل ثانی نے اپنے ٹوئیٹ پیج پرسعودی بادشاہ کے ساتھ ہونے والے اتفاق رائے اور قطری عوام کی خدمت کے لئے خصوصی آپریشن روم کے قیام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس آپریشن روم کے ذریعے قطری اور دیگر ملکوں کے شہریوں کی مشکلات اور حج کے معاملات کی دیکھ بھال کی جائے گی۔مبصرین کے مطابق قطری حکومت کے مخالف اور سعودی بادشاہ  کی جانب سے خصوصی آپریشن روم کے قیام کا مقصد اردن اور استنبول میں قائم شام مخالفین کی حمایت کے لئے قائم کیے جانے والے خصوصی آپریشن روم کی طرز پر سعودی عرب میں قطری مخالفین کے لیے خصوصی آپریشن روم کے قیام کے لیے ماحول سازگار بنانا ہے۔دوسری جانب حکومت قطر نے سعودی عرب جانے والے قطری عازمین حج کی سیکورٹی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے ناروے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ سعودی حکام نے تاحال، ادائیگی حج کے دوران قطری شہریوں کی سلامتی کے بارے میں ان کے ملک کی وزارت مذہبی امور کے سوالوں کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی اور سعودی ذرائع ابلاغ کا لب و لہجہ قطری عوام کے خلاف نفرت میں شدت پیدا کر رہا ہے اور دوحہ کو اس پر سخت تشویش لاحق ہے۔قطر کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ، سعودی عرب جانے والے قطری عازمین حج کی سلامتی اور حفاظت کی تمام تر ذمہ داری، سعودی حکام پر عائد ہوتی ہے۔سیاسی مبصرین کے مطابق قطر کے حکمراں خاندان اور سعودی حکومت کے درمیان خصوصی آپریشن روم کے قیام بارے میں پائی جانے والی ہم آہنگی سے پوری طرح واضح ہے کہ سعودی عرب آل ثانی خاندان کی دوسری نسل پر سرمایہ کاری کر رہا ہے جس نے انیس سو چوہتر میں ان سے اقتدار حاصل کیا تھا۔عبداللہ بن علی بن جاسم، قطر کے چوتھے والی اور آزادی کے بعد کے پہلے امیر، علی بن جاسم آل ثانی کے بیٹے ہیں کہ جنہیں انیس سو چوہتر میں اقتدار سے محروم کردیا گیا تھا اور قطر کے موجودہ امیر تمیم بن حمد کے دادا شیخ خلیفہ بن حمد آل ثانی قطر کے امیر بن گئے تھے۔قطر کے ساتھ سعودی عرب اور اس کے تین اتحادی ملکوں، متحدہ عرب امارت، بحرین اور مصر کے تعلقات میں کشیدگی بعد سے سعودی عرب نے قطر میں حکومت کی تبدیلی کے لیے عبداللہ بن جاسم کی کھلی سرپرستی شروع کردی ہے۔