Sep ۲۹, ۲۰۱۷ ۰۸:۵۷ Asia/Tehran
  • روہنگیا مسلمانوں کی کشتی ڈوبنے سے 14 افراد جاں بحق

میانمار کی ریاست راخین میں حکومتی سرپرستی میں ہونے والے مظالم کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور روہنگیا مسلمانوں کی کشتی ڈوبنے سے 10 بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روہنگیا مہاجرین سمندری راستے سے بنگلادیش پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان کی کشتی سمندر کی بے رحم موجوں کی نذر ہو گئی۔ جاں بحق ہونے والوں میں 10 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں۔

عینی شاہدین اور زندہ بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ ساحل سے تھوڑے فاصلے پر کشتی کسی ابھری ہوئی شے سے ٹکرائی اور الٹ گئی۔ بعد ازاں کشتی کے دو ٹکڑے ہو گئے اور وہ ساحل پر نہ پہنچ سکی۔ ایک مقامی دکاندار نے بتایا کہ خواتین اور بچے ہماری آنکھوں کے سامنے ڈوبے اور کچھ دیر بعد ان کی لاشیں ساحل پر آ لگیں۔ 

واضح رہے کہ رواں برس 25 اگست کو ریاست راخین میں شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے بعد سے اب تک بنگلادیش نقل مکانی کی کوشش کرنے والے 120 روہنگیائی مسلمان ڈوب کر جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 25 اگست سے اب تک 5 لاکھ کے قریب روہنگیائی مسلمان بنگلادیش ہجرت کر چکے ہیں۔

دوسری جانب روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے راخین جانے والی اقوام متحدہ کی ٹیم کا دورہ خراب موسم کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا۔

میانمار میں اقوام متحدہ کےکورآڈی نیٹر آفس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی خصوصی ٹیم کا دورہ راخین خراب موسم کے باعث اگلے ہفتے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

راخین کا دورہ کرنے والی خصوصی ٹیم میں اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے سربراہان شامل ہیں، بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے مطابق راخین میں پھنسے ہوئے لاکھوں روہنگیا کو خوراک، دواؤں اور شیلٹرز کی ضرورت ہے۔

میانمار فوج اور بدھ ملیشیاؤں سے جان بچانے کے لیے ایک ماہ کے دوران تقریباً پانچ لاکھ روہنگیا بنگلہ دیش میں پناہ حاصل کر چکے ہیں۔

ٹیگس