Nov ۱۴, ۲۰۱۷ ۱۳:۵۵ Asia/Tehran
  • سعودی عرب، اسرائیل اور عرب تعلقات معمول پر لانے میں پیش پیش

لبنانی ذرائع نے ایسی خفیہ دستاویز جاری کی ہے جس میں سعودی شہزادوں کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے، فلسطینیوں کی واپسی کے حق کو ختم کرنے اور بیت المقدس کو عالمی شہر بنانے کی سازش کا انکشاف کیا گیا ہے۔

لبنانی ذرائع ابلاغ نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے نام وزیر خارجہ عادل الجبیر کے نہایت خفیہ خط کی بنیاد پر انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکہ کے ساتھ اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کی بنیاد پر اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کا مشورہ دیا ہے۔
پہلی بار ایسی دستاویز منظر عام پر آئی ہے جس سے، ان تمام رپورٹوں کی تصدیق ہوتی ہے کہ جن میں کہا گیا تھا کہ امریکہ، سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ کرانے کی کوشش کر رہا ہے اور اسی منصوبے کے تحت سعودی شہزادے صیہونی حکام سے ملاقاتیں بھی کرتے رہے ہیں۔
اس دستاویز سے اس بات کی بھی نشاندہی ہوتی ہے کہ سعودی عرب، اسرائیل کے مفاد میں تحریک مزاحمت اور خاص طور سے حزب اللہ کو کمزور کرنے کی کوشش کرے گا۔
سعودی وزیر خارجہ کے خط میں بیت المقدس شہر کو عالمی اداروں کی نگرانی میں دینے کی بات کی گئی ہے۔

ٹیگس