Nov ۲۳, ۲۰۱۷ ۱۳:۱۸ Asia/Tehran
  • گرفتار سعودی شہزادوں سے رقوم کی جبری وصولی کا آغاز

کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی شہزادوں نے اپنی رہائی کے عوض بھاری رقوم کی ادائیگی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

سعودی عرب میں ایک باخبر ذریعے نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ریاض کے فائیو اسٹار ہوٹل میں بند سعودی شہزادوں اور تاجروں نے اس معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں کہ جس کے تحت انہیں اپنی دولت کا ایک بڑا حصہ سرکاری خزانے میں منتقل کر کے رہائی کی پیشکش کی گئی تھی۔ اس معاہدے پر دستخط کرنے والے شہزادوں اور تاجروں کے خلاف کرپشن کے الزام میں کوئی کارروائی بھی نہیں کی جائے گی۔
 سعودی حکام نے چار نومبر کو کرپشن کے خلاف مہم کے نام پر متعدد شہزادوں اور موجودہ و سابق سرکاری عہدیداروں کو گرفتار اور ان کے مالی اثاثے ضبط کر لیے تھے۔
گزشتہ ہفتوں کے دوران سعودی عرب میں چالیس سے زائد عہدیداروں اور شہزادوں کو گرفتار کر لیا جن میں سابق وزیر داخلہ اور موجودہ ولی عہد کے چچا احمد بن عبدالعزیز بھی شامل ہیں۔
 اکثر سیاسدانوں کا خیال ہے کہ سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں موجودہ ولی عہد محمد بن سلمان کی اقتدار پر گرفت مضبوط بنانے کی غرض سے انجام پائی ہیں۔ 

ٹیگس