Nov ۲۹, ۲۰۱۷ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
  • بحرین: شیخ عیسی قاسم کو اسپتال منتقل کئے جانے کی تردید

بحرین کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھرانے کے ایک قریبی ذریعے نے اس خبر کی تردید کی ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ایسی حالت میں کہ بعض پریس ذرائع بحرین کے نامور عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو شدید علالت کے سبب اسپتال منتقل کئے جانے کی رپورٹیں دے رہے ہیں، آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھرانے کے ایک قریبی ذریعے نے اس خبر کی تردید کی ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اس ذریعے کا کہنا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم اپنی رہائشگاہ پر ہی ہیں کہ جس کا بحرین کی حکومت نے فوجی محاصرہ کر رکھا ہے۔بعض پریس ذرائع‏ کا کہنا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کی سیکورٹی فورس نے الدراز کے علاقے میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائشگاہ کا محاصرہ مزید تنگ کر دیا ہے۔ موصولہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائشگاہ کے قریب ایک ایمبولینس بھی کھڑی دیکھی گئی ہے تاہم پڑوسیوں نے بھی اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو بیماری کے شدت اختیار کر جانے پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔بحرین کے نامور عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی صحت بگڑنے اور وزن نصف سے بھی کم اور صورت حال تشویشناک ہو جانے کے بعد ایسی حالت میں کہ آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے ان کی رہائشگاہ کا محاصرہ کر رکھا ہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیر کے روز بحرینی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے علاج و معالجے کے لئے فوری طور پر حالات کو سازگار بنائیں۔واضح رہے کہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرتے ہوئے جون دو ہزار سولہ سے الدراز کے علاقے میں ان کی رہائشگا کا فوجی محاصرہ کر رکھا ہے۔دریں اثنا ایران میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے نمائندے شیخ عبداللہ الدقاق نے کہا ہے کہ بحرینی شہریوں کی سرکوبی اور ان کی ایذا رسانی کے باوجود اس ملک کے عوام اپنے برحق مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کی لاجسٹیک حمایت سے برطانیہ کی ایک ٹیم بحرین میں سرگرم عمل ہے جو جدید ٹیکنالوجی سے سیاسی مخالفین کو نظر میں رکھے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں بہت بڑی تعداد میں بحرینی شہریوں کو جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔شیخ الدقاق کا کہنا ہے کہ بحرین کی عدلیہ، عام شہریوں کے ساتھ ظالمانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔انھوں نے بحرین میں سعودی فوجیوں کی موجودگی اور اس سعودی عرب کی فوجی مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ہزار گیارہ میں بحرین میں سعودی فوجیوں کے داخل ہو جانے کے بعد معاملہ سعودی عرب کے ہاتھ میں چلا گیا اور بحرین کے قومی اقتدار کی خلاف ورزی ہوئی۔

ٹیگس