Nov ۲۹, ۲۰۱۷ ۱۸:۲۵ Asia/Tehran
  • فلسطینی علاقوں میں صیہونیوں کی جارحیت

غرب اردن اور بیت المقدس میں صیہونیوں کی جارحیتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس درمیان صیہونی فوجیوں نے نابلس اور بیت اللحم پر حملہ کر کے بیس سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا جبکہ انتہا پسند صیہونیوں نے ایک بار پھر مسجد الاقصی کو نشانہ بنایا ہے۔

فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے خبر دی ہے کہ صیہونی فوجیوں نے بدھ کو غرب اردن کے شہروں نابلس اور بیت اللحم پر حملہ کر کے کم سے کم تیئیس فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا-

فلسطینی قیدیوں کے امور کے ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی فوجی آئے دن غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینیوں پر حملہ کر کے سرگرم فلسطینیوں اور نوجوانوں کو گرفتار کر لیتے ہیں-

بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی یہ گرفتاری بلااشتعال ہوتی ہے- فلسطینی قیدیوں کے امور کے ادارے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ دو برسوں کے دوران تقریبا پندرہ ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے ترسٹھ فیصد فلسطینی غرب اردن اور تینتیس فیصد بیت المقدس کے تھے-

مذکورہ فلسطینی ادارے نے کہا ہے کہ اس وقت صیہونی جیلوں میں ہزاروں فلسطینی قید ہیں-

دوسری جانب انتہا پسند صہیونیوں نے بدھ کو ایک بار پھر مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی پر حملہ کر دیا-

اطلاعات ہیں کہ دسیوں انتہا پسند صیہونیوں نے جنھیں اسرائیلی فوجیوں کی حمایت حاصل تھی، باب المغاربہ کی جانب سے مسجد الاقصی پر حملہ کیا اور وہ مسجد کے مختلف حصوں میں گستاخانہ اور اشتعال انگیز طریقے سے دندناتے پھرتے رہے-

صیہونیوں نے مسجدالاقصی میں زبردستی تلمود نامی رسومات بھی ادا کیں اور اس کے بعد وہاں سے نکل گئے- مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی، جو بیت المقدس میں فلسطینیوں کا سب سے مقدس اسلامی مقام ہے، ہمیشہ انتہا پسند صیہونیوں کے حملوں کا نشانہ بنتی رہتی ہے-

صیہونی حکومت اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کے لئے مسجد الاقصی کے خلاف برسوں سے سازشوں میں مصروف ہے اور اس مقدس مقام کی بے حرمتی کرتی رہتی ہے-

مسلمانوں کے قبلہ اول پر صیہونیوں کے حملوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے فلسطینیوں نے اکتوبر دو ہزار پندرہ سے انتفاضہ قدس شروع کر رکھی ہے جس کے دوران اب تک تین سو اسّی سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں-

 

ٹیگس