Dec ۱۴, ۲۰۱۷ ۱۳:۲۱ Asia/Tehran
  • غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں درجنوں فلسطینی زخمی

غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے ایک بار پھر غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے۔ دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے غزہ کی سرحدوں کے قریب فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم بارہ فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں۔

المیادین ٹی وی کے مطابق اسرائیل کے جنگی طیاروں نے بدھ کی رات اور جمعرات کی صبح غزہ پر شدید ترین فضائی حملے کیے۔ اگرچہ بدھ کی شب اور جمعرات کی صبح ہونے والے حملوں میں جانی اور مالی نقصان کی اطلاعات تاحال موصول نہیں ہوئی ہیں تاہم سیکورٹی و طبی ذرائع کا کہنا ہے شمالی غزہ کا علاقہ اسرائیل کے حملوں کا مرکز تھا۔
صیہونی حکومت بارہا مقبوضہ فلسطین اور غزہ کو اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بناتی چلی آرہی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کی گذرگاہوں کو سیکورٹی کے بہانے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق بیت حانون اور کرم ابوسالم نامی گزرگاہیں جمعرات سے غیر معینہ مدت کے لئے بند رہیں گی۔

مذکورہ دونوں گزرگاہیں غزہ کے محصور علاقے میں اشیائے صرف کی درآمد کا واحد راستہ اور غزہ کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے الگ کرتی ہیں۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کی سرحدوں کے قریب فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم بارہ فلسطینی زخمی ہو گئے۔ فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے شمالی اور مشرقی غزہ میں فلسطینیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی ہے۔
اس سے پہلے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں امریکی صدر کے القدس مخالف فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ کی تھی جس میں متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔
مقبوضہ اور آزاد فلسطین کے اکثر شہروں میں امریکی صدر ٹرمپ کے القدس مخالف اعلان کے بعد سے مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور کئی علاقوں میں فلسطینیوں اور صیہونیوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی مخالفت کے باوجود بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور سفارت خانے کی تل ابیت سے بیت المقدس منتقلی کا اعلان کیا تھا۔
ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف پورے عالم اسلام اور یہاں تک یورپی ملکوں کی جانب سے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔