Jan ۲۵, ۲۰۱۸ ۰۸:۴۲ Asia/Tehran
  • یاسرعرفات کے قتل سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

اسرائیلی صحافی کی نئی کتاب میں فلسطین کے رہنما یاسرعرفات کو قتل کرنے کی اسرائیلی سازشوں سے متعلق سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

اسرائیلی صحافی رونین برگ مین کی نئی آنے والی کتاب کے مطابق نومبر 1982 سے جنوری 1983 تک اسرائیل کے 4 ایف - 15 لڑاکا طیارے عرفات کے جہاز کو اڑانے کے لیے اسٹینڈ بائی رہے۔

اسرائیل نے یاسر عرفات کو مسافر طیارے میں تباہ کرنے کی متعدد بار کوششیں کیں اور اسرائیلی سمجھتے تھے کہ عرفات کے خاتمے سے فلسطینی ریاست کا خاتمہ ہوجائے گا۔

اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کی اطلاعات پر ان طیاروں نے 5 بار مختلف مسافر طیاروں کی جانب اڑان بھری جبکہ ایک مرتبہ بوئنگ - 707 انتہائی قریب پہنچ کر کمیونیکشن میں خلل ڈالنے میں کامیاب رہا تاہم ہر بارعرفات کی موجودگی یقینی نہ ہونے پر لڑاکا طیاروں کا رخ موڑ دیا گیا۔

اس کے علاوہ ایتھنز ائیرپورٹ پر بھی اسرائیلی انٹیلی جنس نے عرفات کو نشانہ بنانا چاہا تاہم ناکام رہی جبکہ ایک اسرائیلی صحافی یوری انویری کو بھی عرفات کے انٹرویو کے دوران مارنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن یاسر عرفات کی فراست اور چھٹی حس نے دونوں کو بچا لیا۔

فلسطینی کمیٹی کے سربراہ جنرل توفیق الطیراوی نے اس سے قبل کہا تھا کہ تحقیقات سے یاسر عرفات کے قتل میں صیہونی حکومت کا ہاتھ ہونے کا پتہ چلتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس قتل کی بقیہ تفصیلات کے انکشاف کی صرف ایک کڑی رہ گئی ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

فلسطینی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ کا یہ بیان ایسی حالت میں آیا ہے کہ یاسرعرفات کی موت کو 12 سال گزر جانے کے بعد اب بھی اس سلسلے میں پائے جانے والے بہت سے ابہامات دور نہیں ہو سکے ہیں ۔

ٹیگس