Feb ۰۱, ۲۰۱۸ ۱۴:۰۶ Asia/Tehran
  • اسماعیل ہنیہ کا نام بلیک لسٹ کرنے کے امریکی اقدام کی مذمت

فلسطین کے مختلف قومی و اسلامی گروہوں نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا نام بلیک لسٹ کرنے سے متعلق امریکی وزارت خزانہ کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

فلسطین کے سابق وزیر اعظم اور حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا نام دہشت گردی کی امریکی بلیک لسٹ میں شامل کرنے پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
فلسطین کی جہاد اسلامی، عوامی محاذ برای آزادی فلسطین اور حماس سمیت فلسطین کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور اعلی شخصیات نے سابق وزیر اعظم اور حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو امریکہ کی جانب سے بلیک لسٹ اور دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کرنے پر سخت رد عمل دکھاتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کی توہین قرار دیا ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے امریکی اقدام پر کہا ہے کہ اس قسم کے فیصلوں کا مقصد اسلامی تحریک مزاحمت پر دباو ڈالنا ہے لیکن مزاحمتی محاذ کے حوالے سے امریکہ کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کی اس طرح کی حمایت فلسطینیوں کے حقوق کو مکمل نظرانداز کئے جانے کے مترادف ہے اور یہ کہ فلسطینی علاقوں سے غاصب صیہونیوں کو نکال باہر کرنے کے لئے جائز تحریک مزاحمت جاری رہے گی۔
جمہوری مخاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی اعلان کیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کا نام بلیک لسٹ کرنے سے تحریک مزاحمت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی امریکہ کے اس اقدام کو فلسطینی قوم کی توہین قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام تمام فلسطینیوں کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کے مترادف ہے۔
اس محاذ نے ایک بیان میں تمام اختلافات کو ختم کرتے ہوئے فلسطینیوں کی جانب سے متحدہ طور پر امریکہ کے اس اقدام کا سخت جواب دیئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین نے بھی امریکہ کے اس اقدام کو فلسطینیوں اور ان کے حقوق کی مخالفت میں قرار دیا ہے۔
اس تحریک نے اعلان کیا ہے کہ اس قسم کے امریکی فیصلوں سے تحریک حماس اور اس تحریک کے رہنماؤں اور ان میں سرفہرست اسماعیل ہنیہ کی پالیسیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے اسماعیل ہنیہ کا نام بلیک لسٹ کر دیا ہے جبکہ بدھ کو امریکی دفتر خارجہ کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں یہ دعوی کیا گیا کہ اسماعیل ہنیہ کا حماس کے عسکری ونگ سے تعلق ہے اور وہ عسکری جدو جہد کے بھی حامی ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ ایسی تمام کمپنیوں یا فرد کے خلاف پابندیاں عائد کر سکتی ہے جو اسماعیل ہنیہ سے لین دین یا کاروبار میں ملوث ہیں۔

ٹیگس