Feb ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۴:۵۵ Asia/Tehran
  • بحرین کے سیاسی اور انقلابی قیدیوں کا پیغام

بحرینی عوام نے ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرہ کر کے آل خلیفہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کی مذمت کی- دوسری جانب بحرین کی سینٹرل جیل الجو کے قیدیوں نے شہدائے استقامت حسینی نامی انقلابیوں کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ان شہیدوں کے راستے کو آگے بڑھانے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں اور ظلم و استبداد کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ بحرینی عوام نے ابوصیبع، الشاخورہ اور کرانہ میں بحرین کے اسلامی انقلاب کی ساتویں سالگرہ کی مناسبت سے مظاہرے کئے اور انقلابی تحریک کے دوران شہید کئے جانے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا-

  بحرینی عوام نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پوسٹر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے کہ ہمارے عزم و حوصلے بہت بلند ہیں اور ہم میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں-

بحرینی عوام نے آل خلیفہ حکومت اور شاہ بحرین کے خلاف بھی نعرے لگائے اور بزرگ مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت کا اعلان کیا-

  بحرین کی سینٹرل جیل الجو کے قیدیوں نے بھی اس جیل میں شہید کئے گئے قیدیوں کی پہلی برسی کی مناسبت سے اعلان کیا کہ شہدا کا خون، بحرینی قوم اور ظالم حکومت کے درمیان دوری کی بہترین دلیل ہے-

بیان میں کہا گیا ہے کہ آل خلیفہ کی ظالم حکومت نے بحرینی انقلاب کو ناکام بنانے اور انقلابیوں کو کچلنے کے لئے ہر طرح کی کوشش کر ڈالی ہے-

ان قیدیوں کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جو بھی لوگ انقلاب کو ختم کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں یا سمجھتے ہیں کہ یہ انقلاب ختم ہو جائے گا تو انہیں یہ جان لینا چاہئے کہ بحرین کے انقلابی عوام اپنے اہداف کے حصول کے لئے اپنا راستہ جاری رکھیں گے-

واضح رہے کہ بحرینی فوجیوں نے گذشتہ برس فروری میں انتیس سالہ رضاالغسرہ، بائیس سالہ محمود یحیی اور پینتیس سالہ مصطفی عبد علی کو ملک کے مشرقی علاقے میں گولی مار کر شہید کر دیا تھا جبکہ ان کی لاشیں بھی ان کے گھر والوں کے حوالے نہیں کیں بلکہ ان شہدا کے جنازوں کو گھر والوں کی غیر موجودگی میں ہی دفن کر دیا-

  بحرین کی الجو جیل کے قیدیوں نے بحرینی عوام سے کہا ہے کہ وہ سبھی انقلابی گروہوں اور تنظیموں کی اپیل پر لبیک کہتے ہوئے چودہ فروری کو ہونے والے مظاہروں اور ریلیوں میں بڑی تعداد میں شرکت کریں-

چودہ فروری بحرینی عوام کے انقلاب کے آغاز کا دن ہے - سات سال قبل بحرینی عوام نے اپنی انقلابی تحریک شروع کی تھی۔ ایسی تحریک کہ جس کو کچلنے کے لئے آل خلیفہ اور آل سعود نے اپنی پوری طاقت صرف کر دی لیکن بحرینی عوام بدستور اپنی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں-

منامہ کے قریب الدراز کے علاقے میں بزرگ مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر جون دو ہزار سولہ سے بحرینی عوام کا دھرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ علما کی شان میں گستاخی بحرینی عوام کے نزدیک ریڈ لائن ہے اور اگر ریڈ لائن کو عبور کیا گیا تو بحرینی عوام اس پر سخت ردعمل کا مظاہرہ کریں گے-

 

ٹیگس