Feb ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۴:۵۴ Asia/Tehran
  • سلامتی کونسل غزہ کے محاصرے کی ذمہ دار

اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر نے سلامتی کونسل کو غزہ کی افسوسناک صورتحال اور ظالمانہ محاصرے کا اصل ذمہ دار قرار دیا ہے۔

فلسطین اور غزہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر اعلانیہ اجلاس سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے کہا کہ غزہ کے غیر قانونی اور ظالمانہ محاصرے کو ختم کرنے کے لیے سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریاں محسوس کرنا چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کے مکینوں کو آزادانہ اور منصفانہ ماحول میں جینے کا موقع فراہم کرے۔
فلسطینی سفیر نے سلامتی کونسل کے ارکان کو مقبوضہ علاقے اور غزہ کے دورے کی دعوت دیئے جانے کے بارے میں کہا کہ ہم نے بارہا سلامتی کونسل سے درخواست کی ہے کہ وہ غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا دورہ کرے تاکہ اس علاقے کے عوام کی مشکلات کا قریب سے مشاہدہ کیا جا سکے۔
ریاض منصور نے کہا کہ اسرائیل کے لیے امریکہ کی ہمہ گیر حمایت، غزہ کے مکینوں کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے امداد کی فراہمی میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ غزہ میں ایندھن کے ذخائر ختم ہونے والے ہیں اور یہ علاقہ کسی بھی وقت مکمل تاریکی میں ڈوب سکتا ہے۔
غزہ کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ ایندھن کی قلت کے سبب شہر میں بجلی گھر بند ہوگیا ہے جبکہ مصر کی جانب سے بجلی کی فراہمی پہلے ہی منقطع کی جا چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سردی کی شدت اور بجلی کی قلت کی وجہ سے غزہ کے لوگوں کو بے انتہا مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
غزہ کے محکمہ بجلی کے مطابق بجلی گھر کے لیے ایندھن کی فراہمی کوشش کی جا رہی ہے اور امید ہے کہ آئندہ چند گھنٹے بعد بجلی بحال ہونا شروع ہو جائے گی۔
رپورٹوں کے مطابق غزہ کو پچھلے دو ماہ سے بجلی کی شدید قلت کا سامنا ہے اور ہر بارہ گھنٹے میں صرف چار گھنٹے کی بجلی فراہم کی جاتی ہے۔
اسرائیل نے سن دو ہزار سات سے غزہ کا شدید ترین محاصرہ کر رکھا اور علاقے میں دوائیں، کھانے و پینے کی اشیا، تعمیراتی سامان اور یہاں تک کہ ایندھن پہنچانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

 

ٹیگس