Feb ۲۴, ۲۰۱۸ ۰۸:۲۷ Asia/Tehran
  • بیت المقدس کے خلاف امریکی سازش کا انکشاف

ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکا کا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس میں رواں سال مئی میں اسرائیل کے یومِ تاسیس کے موقع پر کھول دیا جائے گا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے القدس منتقلی کے منصوبے پر دستخط کردیے ہیں۔ اس سیکورٹی پلان کو خفیہ رکھا گیا ہے اورحکام کو اس پرعوامی سطح پر بحث کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سفارت خانے کی افتتاحی تقریب رواں سال 14 مئی کو اسرائیل کے 70ویں یومِ تاسیس کے موقع پر ہوگی اور اس دن کا انتخاب اسرائیل کی آزادی کے اعزاز میں کیا گیا ہے۔

ابتدائی طور پر سفارت خانے کی منتقلی علامتی ہوگی اور بتدریج اس عمل کو مکمل کیا جائے گا۔آغاز میں نئے سفارت خانے کا عملہ چند افراد پر مشتمل ہوگا جب کہ تل ابیب میں واقع سفارت خانہ بھی معمول کے مطابق فعال رہے گا۔

واضح رہے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے القدس منتقلی کے اعلان پر دنیا بھر میں اس کی مذمت کی گئی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

ٹیگس