Mar ۰۸, ۲۰۱۸ ۱۰:۳۱ Asia/Tehran
  • کیا سعودی عرب اور قطر ، جنگ کی تیاری میں مصروف ہیں؟؟؟- مقالہ

قطر اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات کے حل کے لئے تیز ہوتے اقدامات کے درمیان یہ خدشہ بھی سامنے آ رہا ہے کہ سعودی عرب اور قطر کے درمیان جنگ کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے کئی مہینوں سے قطر کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ قطر پر ان ممالک نے دہشت گردوں کی حمایت سمیت سنگین الزامات عائد کئے ہیں امور تعلقات کی بحالی کے لئے ایسی شرطیں رکھیں ہیں جنہیں قطر نے اپنی قومی سلامتی اور اقتدار اعلی پرحملہ تصور کرتا ہے اس لئے اختلافات کے حل کا امکان بہت کم ہو گیا ہے۔

اس وقت قطر اور سعودی عرب کے درمیان جاری بحران کو ختم کرنے کے لئے کویت بہت سرگرم ہے البتہ ماضی میں کویت کی ساری کوششیں ناکام رہی تھیں۔ پیر کو شاہی عدالت کے امور کے نائب سربراہ شیخ محمد عبد اللہ المبارک الصباح قطر پہنچے۔ المبارک امیر کویت کا خط لے کر گئے ہیں۔ اس سے ایک دن پہلے کویت نے اپنا ایک نمائندہ سعودی عرب بھیجا تھا جس نے سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات کی تھی۔

ایک دن پہلے قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن نے اسی بحران کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے نمائندے سے ملاقات کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کے اشارے پر کویت نے اپنی کوششیں تیز کی ہیں۔ مارچ میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان امریکا کے دورے پر جانے والے ہیں جبکہ اپریل میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد امریکا کا دورہ کرنے والے ہیں۔ امریکا کی کوشش ہے کہ واشنگٹن کے دورے سے پہلے سعودی عرب اور قطر کے اختلافات ختم ہو جائیں تاکہ امریکی حکومت ان ممالک کو مغربی ایشیا کے علاقے میں اپنی مرضی کے مطابق استعمال کر سکے۔

اس سے پہلے کئی مہینے تک قطر اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی کوشش جاری رہی اور امریکا بھی ان کوششوں میں شامل رہا لیکن اختلافات کا خاتمہ تو نہیں ہوا البتہ امریکا کو اس عمل میں اربوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کا موقع مل گیا۔

امریکا نے خلیج فارس کے ان عرب ممالک پر بارہا یہ ظاہر کیا ہے کہ ان کا وجود امریکا کی وجہ سے باقی ہے اور اگر امریکا نے حمایت روک دی تو یہ شاہی حکومتیں، بر سر اقتدار نہیں رہ پائیں گی۔  امریکا نے ان عرب ممالک کے سامنے ایران کو ایک بڑے خطرے کے طور پر پیش کیا ہے اور وقفے وقفے سے ان ممالک کو ایران سے خوفزدہ کرتا رہتا ہے۔ امریکا اس وقت بھی عرب ممالک کو یہ سمجھانے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو کچھ عرصے کے لئے فراموش کر دیں اور امریکا کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔

عرب ممالک کا مسئلہ یہ ہے کہ انہیں اچھی طرح پتا ہے کہ امریکا قابل اعتماد نہیں ہے لیکن ان کے پاس امریکا پر اعتماد کرنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ انسانی حقوق، آزادی اور جمہوریت سمیت متعدد حربے امریکا کے پاس موجود ہیں جنہیں امریکی حکومت ان ممالک کے خلاف کبھی بھی استعمال کر سکتی ہے۔

ٹیگس