Apr ۱۸, ۲۰۱۸ ۱۶:۱۹ Asia/Tehran
  • اسرائیلی کورٹ کا بائیکاٹ جاری

ساڑھے چار سو فلسطینی قیدیوں نے اسرائیلی کورٹس کے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صیہونی ججوں کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے۔ دوسری جانب حماس نے کہا ہے وہ قیدیوں کے تبادلے کی غرض سے اسرائیل کےساتھ بلواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

 فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو حراست میں لینے اور بغیر مقدمہ چلائے جیلوں میں بند کرنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ایسے ساڑھے چارسو فلسطینیوں نے اسرائیلی عدالتوں کا بائیکاٹ کر رکھا ہے جنہیں اسرائیل نے عارضی حراست میں لے رکھا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی جیلوں میں بند بیمار فلسطینیوں نے یوم اسرا کے موقع پر احتجاج کرتے ہوئے جیل میں قائم طبی مراکز اور معالجاتی عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا ہے۔اس وقت ساڑھے چھے ہزار فلسطینی اسرائیل کے مختلف جیلوں میں بند ہیں جن میں ساڑھے چارسو قیدی ایسے ہیں جن پر کسی قسم کی فرد جرم بھی تاحال عائد نہیں کی گئی ہے۔

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم قیدیوں کے تبادلے کے لیے اسرائیل کے ساتھ بلواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔فلسطین ٹوڈے کے مطابق غزہ میں یوم اسرا کے موقع پر ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ قیدیوں کا معاملہ ہماری ترجیحات میں سر فہرست ہے اور اس کے لیے خفیہ اور علی الاعلان کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حماس قیدیوں کے تبادلے کی غرض سے کسی تیسرے فریق کی ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہے۔

اسما‏عیل ہنیہ نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم بیروت معاہدے کی بنیاد پر قومی آشتی کے حصول اور قومی اسمبلی کے قیام کے لیے بھی تیار ہے۔ انہوں نے تمام فلسطینی جماعتوں پر مشتمل ایک ہمہ گیر قومی اسمبلی کے قیام کا بھی مطالبہ کیا۔درایں اثنا ہزاروں فلسطینیوں نے یوم اسرا کے موقع پر غرب اردن میں مظاہرے کرکے عالمی برداری سے فلسطینی قیدیوں کے معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔غرب اردن کے مختلف علاقوں میں ہونے والے مظاہروں میں شریک لوگ تمام فلسطینی قیدیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔سترہ اپریل کو ہر سال یوم اسیران فلسطین منایا جاتا ہے جس کا مقصد دنیا کو اسرائیلی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کی تازہ ترین صورتحال اور اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات سے آگاہ کرنا ہے۔

ٹیگس