May ۰۸, ۲۰۱۸ ۱۴:۱۹ Asia/Tehran
  •   سعودی اتحاد سے نکلنے کی متحدہ عرب امارات کی دھمکی

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کے پیش نظر متحدہ عرب امارات کے ایک اعلی عہدیدار نے کہا ہے کہ ان کا ملک یمن کے خلاف سعودی عرب کے فوجی اتحاد سے باہر نکل سکتا ہے۔

جنوبی یمن کے حالات کے مدنظر کہ جن سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کی بخوبی نشاندہی ہوتی ہے، یمن میں اثر و رسوخ بڑھانے کے لئے دونوں ملکوں میں رقابت شدت اختیار کر گئی ہے یہاں تک کہ دونوں ہی ممالک اب ایک دوسرے کو جنوبی یمن سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں-

یمنی ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے حمایت یافتہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کی فورس اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کی فورس کے درمیان   جھڑپوں کے بعد ابوظہبی کے ولیعہد کے مشیر عبدالخالق عبداللہ نے کہا ہے کہ جنوبی یمن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اختلافات جاری رہنے کی صورت میں متحدہ عرب امارات، سعودی اتحاد سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے پر غور کر سکتا ہے۔انھوں نے یمن کی مستعفی حکومت کو نااہل، کرپٹ اور بیرونی آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت منصور ہادی کے جاری رویّے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے کردار پر نظرثانی کرے گی-

یمن کی مستعفی حکومت کے صدر منصور ہادی کے حامیوں اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ فورسز کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد متحدہ عرب امارات کے سو سے زائد فوجی اچانک جزیرہ سقوطرا میں داخل ہو گئے جہاں سے انھوں نے منصور ہادی کے فوجی اہلکاروں کو نکال باہر کر دیا۔دوسری جانب اس جزیرے کے عوام نے متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کی موجودگی کے خلاف دوسرے روز بھی مظاہرہ کیا۔ یمن کے صوبوں المہرہ اور سقوطرا کی عوامی کونسل کے چیرمین عبداللہ بن عیسی آل عفرار نے بھی ان علاقوں سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے فوجی اہلکاروں کے انخلا کی ضرورت پر زور دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ان علاقوں میں ان دونوں ملکوں کے فوجی اہلکاروں کی موجودگی کی کوئی وجہ نہیں پائی جاتی خاص طور سے ایسی صورت میں کہ ان علاقوں کے عوام بھی ان دونوں ملکوں کے فوجیوں کی موجودگی کے خلاف ہیں۔گذشتہ ہفتے ایسی خبریں موصول ہوئی تھیں کہ متحدہ عرب امارات کے فوجیوں نے جزیرہ سقوطرا پر قبضہ کرنے کے علاوہ اس علاقے سے سعودی حمایت یافتہ فوجیوں کو نکلنے  پر مجبور کر دیا۔جنوبی یمن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اختلافات ان ممالک کے حمایت یافتہ فوجی اہلکاروں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد شدّت اختیار کر گئے ہیں

۔قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب، امریکہ کی حمایت سے یمن کے خلاف فوجی اتحاد قائم کر کے اس غریب عرب ملک کو مارچ دو ہزار پندرہ سے وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے جس میں اب تک دسیوں ہزار  یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں دیگر بے گھر ہوئے ہیں اور اس ملک کی بنیادی و اقتصادی تنصیبات بالکل تباہ ہو چکی ہیں اور پینے کے صاف پانی اور دواؤں کی شدید قلت کی بنا پر اس ملک کے عوام کو مختلف قسم کے وبائی امراض لاحق ہو گئے ہیں -

ٹیگس