May ۱۹, ۲۰۱۸ ۱۵:۲۸ Asia/Tehran
  • او آئی سی کے ہنگامی سربراہی اجلاس کا اختتامی بیان

اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کا ہنگامی سربراہی اجلاس تیس نکاتی بیان جاری کرکے ختم ہوگیا ہے- اسلامی ملکوں کے سربراہوں نے استنبول اجلاس کے اختتامی بیان میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے مظالم کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دئے جانے کا مطالبہ کیا

اسلامی ملکوں کے سربراہوں نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی رات استنبول میں او آئی سی کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں اقوام متحدہ کے اصل اداروں، سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی ، انسانی حقوق کونسل، انسانی حقوق کے اعلی کمیشن اور ہیومن رائٹس واچ سے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے مظالم کی تحقیقات کے لئے فوری طور پر ایک کمیٹی تشکیل دیں ۔

اسلامی ملکوں کے سربراہوں نے اپنے اس بیان میں عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کے لئے اقدام کرے اور فلسطینیوں کی حفاظت کے لئے بین الاقوامی امن محافظ فورس روانہ کرے.

استنبول اجلاس کے شرکا نے فلسطینی عوام پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ، انسانیت سوز اور مجرمانہ حملوں کی مذمت کی - او آئی سی کے سربراہی اجلاس کے شرکا نے اپنے بیان میں صیہونی حکومت کو غاصب اور جرائم پیشہ حکومت قراردیا اور کہا کہ صیہونی حکومت کے وحشیانہ اقدامات امریکا کی حمایت سے انجام پارہے ہیں۔

اوآئی سی کے رکن ملکوں کے سربراہوں نے امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کے ٹرمپ کے اقدام کو غیرقانونی اور بے وقعت قراردیا اور اس اقدام کو فلسطینی عوام کے تاریخی قومی فطری اور قانونی حقوق پر حملہ بتایا۔

امریکی صدر نے گذشتہ چھے دسمبر کو امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پھر چودہ مئی دوہزار اٹھارہ کو عالمی اور علاقائی مخالفتوں کے باوجود امریکا نے اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیا۔ امریکا کے اس فیصلے پر جہاں پوری فلسطینی قوم سراپا احتجاج ہے وہیں پوری دنیا میں امریکا اور اسرائیل کی مذمت میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

ٹیگس