May ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۴:۰۱ Asia/Tehran
  • فلسطینی عوام کا واپسی مارچ جاری رکھنے کا اعلان

فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ تیس مارچ کے واپسی مارچ کے آغاز سے اب تک صیہونی فوجیوں کی وحشیانہ جارحیت میں ایک سو بارہ فلسطینی شہید اور تیرہ ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔

فلسطین انفارمیشن سینٹر کے مطابق وزارت صحت کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ جارحیت میں شہید ہونے والوں میں تیرہ بچے بھی شامل ہیں جبکہ دو ہزار چھیانوے بچے اور ایک ہزار انتیس خواتین زخمی ہوئی ہیں۔
فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گرینڈ واپسی مارچ پر اسرائیلی جارحیت میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں سے دو سو بتیس کی حالت تشویشناک ہے جبکہ بتیس افراد معذور ہو گئے ہیں۔
چودہ مئی کو یوم نکبہ کے موقع پر فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کے حملے میں پینسٹھ فلسطینی شہید اور تین ہزار کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
دوسری جانب فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی واپسی مارچ میں شرکت کی ہے۔
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے سربراہ اسما‏عیل ہنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے واپسی مارچ نے امت مسلمہ کی تاریخ میں نئے باب کا اضافہ کیا ہے۔
انھوں نے واپسی مارچ میں شرکت اور فلسطینیوں کے مظاہروں کی حمایت کرنے والوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کئے جانے کی مخالفت و احتجاج میں بہنے والا پاک خون، امریکہ کی جانب سے سینچری ڈیل کے اعلان کی ناکامی کا باعث بنا ہے۔
 فلسطینی عوام نے تیس مارچ کو یوم الارض فلسطین کے موقع پر گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا۔ یہ دن تیس مارچ  انیس سو چھیترکی  یاد دلاتا ہے جس دن اسرائیل نے فلسطینیوں کی زمینوں پر ناجائز قبضے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔
اسرائیل فلسطینیوں کی زمینوں پر مسلسل قبضہ اور صہیونی بستیاں تعمیر کر کے علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل اور جغرافیائی حقائق کو بدلنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ فلسطینی اراضی پر اپنے ناجائز قبضے کو مستحکم بنایا جا سکے۔

ٹیگس