Jun ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۹:۱۳ Asia/Tehran
  • سعودی جارحیت پر یمنی فوج کا منھ توڑ جواب

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب میں جیزان میں واقع الفصیل میں فوجی مرکز کو بدر ایک بیلسٹک میزائل کا نشانہ بنایا ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق جنوبی سعودی عرب میں جیزان کے علاقے الفصیل میں فوجی ٹھکانے پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوابی میزائل حملے میں کئی سعودی فوجی ہلاک و زخمی ہو گئے۔
دریں اثنا یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس کے ترجمان عزیز راشد نے اعلان کیا ہے کہ یمنی فوج نے یمن کے ساحلی صوبے الحدیدہ کے غلیفقہ ساحل پر جارح سعودی اتحاد کے بحری جنگی جہاز کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں الحدیدہ کے سواحل سے سعودی اتحاد کے دیگر بحری جہاز فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔
اس ترجمان کے مطابق الحدیدہ کے مضافاتی علاقوں میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے فوجی کارروائی کئے جانے کا دعوی پروپیگنڈہ حربہ رہا ہے اور ہر طرح کے وسائل کے باوجود دشمن الحدیدہ پر قبضہ کرنے میں اب تک کامیاب نہیں ہو سکے ہیں اور سعودی اتحاد کے متعدد فوجیوں کو یمنی فوج نے قیدی بھی بنا لیا ہے۔
یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ الحدیدہ میں صورت حال پرسکون ہے اور الدریہمی کے مضافاتی علاقوں منجملہ الطائف اور النخیلہ میں لڑائی ہو رہی ہے۔
العربیہ ٹی وی چینل نے بھی بدھ کے روز شہر الحدیدہ پر سعودی اتحاد کے حملے کے آغاز کی خبر دی تھی۔
یمن سے ہی ایک اور خبر یہ ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی یمن کے صوبے البیضا میں تبہ العلم اور الجسیمہ کے علاقوں پر اچانک حملہ سعودی اتحاد کے درجنوں فوجیوں کو ہلاک و زخمی کر دیا۔
ادھر اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسیف نے یمن کی صورت حال کو المیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے ایک کروڑ دس لاکھ بچوں کو فوری طور پر انسان دوستانہ امداد کی اشد ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے اس ادارے نے اعلان کیا ہے کہ الحدیدہ بندرگاہ بند ہونے سے یمنی بچوں کے لئے خوفناک نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور نتیجے میں صورت حال اور زیادہ المناک بن سکتی ہے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے فوجیوں نے ایک ماہ قبل الحدیدہ کی بندرگاہ پر قبضہ کرنے کے لئے حملہ شروع کیا ہے۔ یہ بندرگاہ یمن میں انسان دوستانہ امداد ارسال کرنے کے لئے اہم ترین راہ شمار ہوتی ہے۔

ٹیگس