Jul ۱۹, ۲۰۱۸ ۱۴:۴۶ Asia/Tehran

چند روز قبل لبنان کی ۳۳ روزہ معروف جنگ میں شریک اور معذور ہونے والے حزب اللہ کے بعض مجاہدین رہبر انقلاب اسلامی سے ملے اور انہوں نے ولی فقیہ رہبر انقلاب اسلامی کے تئیں اپنی خالصانہ عقیدت و محبت اور وفاداری کا اظہار و اعلان کیا۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کرنے گئے حزب اللہ کے سپاہیوں میں سے وھیل چیئر پر بیٹھے ہوئے ایک معذور مجاہد نے انہیں خطاب کر کے کہا:

’’آقا،ہم لبنان سے آئے ہیں اور ہمارے دلوں میں سید حسن نصر اللہ اور شہداء والامقام کے آباء کی محبت و الفت موجزن ہے اور خدائے عز و جل اگر قبول فرمائے تو میں بھی ایک شہید کا باپ ہوں،میرا دل سرحدوں اور میدان کارزار میں زخم اٹھانے والوں اور وہاں سرگرمِ جہاد سپاہیوں اور مجاہدوں کی محبت سے سرشار ہے۔ہم آپ کی ولایت و سرپرستی کے زیر سایہ ہیں۔

آقا اگر ہمیں قتل کر دیا جائے،پھر ہمارے جسموں کو آگ لگا دی جائے اور اسکے بعد انکے ٹکڑے ٹکڑے کر دئے جائیں اور یہ سلسلہ ہزار بار دہرایا جائے تب بھی ہم آپ کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے‘‘!

یقین جانیں ان الفاظ نے ہمیں اُس لمحے کی یاد دلا دی جب شب عاشور فرزند زہرا (س) حسین شہید نے اپنے ساتھیوں پر سے اپنی بیعت اٹھا کر انہیں چلے جانے کو کہا مگر انہوں نے پوری محبت و عقیدت و معرفت میں ڈوبے اپنے استوار جذبے کے ساتھ اپنی حمایت و نصرت کا اعلان کیا اور کہا کہ مولا اگر ہمیں قتل کر دیا جائے اور ہماے جسموں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئے جائیں اور انہیں فضا میں بکھیر دیا جائے اور یہ سلسلہ بارہا دہرا جائے تب بھی ہم آپ کی نصرت و مدد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

یہ اصحاب حسین (ع) کا دیا ہوا وہ سبق ہے جو حزب اللہ کے ان مجاہدوں نے کربلا سے سیکھا ہے اور اپنے برحق رہبر و قائد اور خادم الحسین کے اشاروں پر جانثاری کے لئے ہر طرح سے ہر وقت ہمہ تن آمادہ ہیں۔

السلام علیکم یا ابا عبد اللہ

وعلیٰ الارواح التی حلت بفنائک

علیک منی سلام اللہ ابدا

ما بقیت و بقی اللیل والنھار

ولا جعلہ اللہ آخر العھد منی لزیارتکم

السلام علیٰ الحسین

و علیٰ علی بن الحسین

و علیٰ اولاد الحسین

و علیٰ اصحاب الحسین

 

ٹیگس