Jul ۲۰, ۲۰۱۸ ۱۴:۴۲ Asia/Tehran
  • فوعہ اور کفریا می‍ں یرغمال بنائے گئے نو سو باشندے رہا

دہشت گردوں اور اغوا کاروں کے ذریعے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ ادلب کے شہروں فوعہ اور کفریا سے یرغمال بنائے گئے نو سو باشندے آخر کار جمعے کو دہشت گردوں کے قبضے سے ہوگئے اور انہیں حلب منتقل کردیا گیا۔

شامی حکومت اور دہشت گردوں کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت صوبہ ادلب کے شیعہ آبادی والے شہروں فوعہ اور کفریا کے باشندوں کو جن کی مجموعی تعداد سات ہزار ہے جمعرات کو العیس گذرگاہ کے راستے ایک سو اکیس بسوں کے ذریعے حلب کے مشرق میں واقع جبرین کیمپ میں منتقل ہونا تھا۔

جمعرات کی شام تک ان میں سے چھے ہزار باشندوں کو فوعہ اور کفریا سے نکال کرحلب منتقل کردیا گیا لیکن دہشت گردوں نے اپنے وعدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بسوں کے وہاں سے نکلنے کے آخری مرحلے میں اکیس بسوں کو روک لیا جن میں نو سو باشندے سوار تھے اور پھر انہیں یرغمال بنالیا۔

خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ فوعہ اور کفریا کے نو سو باشندوں کو یرغمال بنا لینے کی ایک وجہ خود دہشت گردوں کے درمیان اختلاف تھا۔ شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا نے جمعے کی صبح خبر دی کہ آخری اکیس بسیں بھی فوعہ اور کفریا کے نو سو  باشندوں کو لے کر ادلب سے حلب کے علاقے جبرین پہنچ گئیں۔ ان اکیس بسوں کے حلب پہنچ جانے کے بعد فوعہ اور کفریا کے محصور باشندوں کی منتقلی کا کام مکمل ہوگیا۔

جمعرات سے جمعے کی صبح تک فوعہ اور کفریا کے باشندوں کو ایک سو ایک بسوں سے منتقل کیا گیا اور اب ان شہروں میں وہاں کا کوئی بھی باشندہ موجود نہیں ہے۔ ان عام شہریوں کی منتقلی کے عوض شامی حکومت نے کچھ دہشت گردوں کو ادلب منتقل کرنے کے لئے رہا کردیا ہے لیکن ان میں سے متعدد دہشت گردوں نے خود ہی ادلب جانے سے انکار کردیا اور اس بات کو ترجیح دی کہ وہ اب شامی حکومت کے زیرکنٹرول علاقوں میں ہی رہیں اور مسالمت آمیز زندگی بسر کریں۔

ٹیگس