Aug ۱۵, ۲۰۱۸ ۲۰:۴۴ Asia/Tehran
  • افغانستان کے شہر غزنی میں گھمسان کی جنگ

افغانستان کے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ ملک کے مشرقی شہر غزنی میں گذشتہ پانچ کے دوران طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جاری لڑائیوں میں اب تک مارے گئے افغان فوجیوں، سیکورٹی فورس کے اہلکاروں اور عام شہریوں کی تعداد دوسو سے زائد ہوگئی ہے-

صوبہ غزنی میں سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ پانچ روز سے طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جاری لڑائیوں میں ایک سو پینتالیس سیکورٹی اور فوجی اہلکار اور ساٹھ عام شہری مارے گئے ہیں- صوبہ غزنی کے گورنریٹ کے ترجمان عارف نوری نے  کہا ہے کہ اب تک پینتیس عام شہریوں کی لاشوں کی شناخت کرلی گئی ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں - ان کا کہنا تھا کہ ان لڑائیوں میں پانچ سو تیس طالبان بھی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں - دوسری جانب افغان ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ تقریبا ستر افغان فوجی اور پولیس اہلکار صوبہ اروزگان کے شہر دہ راوود کے چیٹو فوجی اڈے میں طالبان کے محاصرے میں آگئے ہیں لیکن درخواست کے باوجود ان کی مدد کے لئے اب تک تازہ دم فوجیوں کو وہاں نہیں بھیجا گیا ہے - اس فوجی اڈے میں موجود افغان فوجیوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پرانہیں اسلحہ اور کھانے پینے کی اشیا فراہم نہ کی گئیں تو وہ طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے -