Aug ۱۶, ۲۰۱۸ ۱۹:۴۹ Asia/Tehran
  • یمنی فوج نے یکطرفہ بحری جنگ بندی کی مدت کے خاتمے کا اعلان کردیا

یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی نے یک طرفہ بحری جنگ بندی کی مدت کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔

المیادین ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے یک طرفہ  بحری جنگ بندی کی مدت کے خاتمے کااعلان کرتے ہوئے  کہا کہ اس  فائربندی نے یمنی عوام کی اس آواز کو دنیا والوں کے کانوں تک پہنچایا ہے  کہ یمنی قوم جارحیت کی مخالف اور امن و صلح کی حامی ہے - انہوں نے کہا کہ سعودی جارح اتحاد کی طرف سے یمنی فورسز کی اعلان کردہ فائربندی کو قبول نہ کئےجانے سے ایک بار پھر یہ ثابت ہوگیا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک دہشت گردی کے  بانی اور جنگ کے سوداگر ہیں اور وہ فوجی و اقتصادی اقدامات  اور دیگر طریقوں سے یمنی عوام کے لئے موت کا سامان فراہم کر رہے ہیں - یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے گذشتہ مہینے اعلان کیا تھا کہ یمنی فورسز اکتیس جولائی سے پندرہ اگست تک یکطرفہ طور پر بحری جنگ بندی کا مشروط طور پراعلان کرتی ہے - یمنی عوام کی اعلی انقلابی کمیٹی نے کہا تھا کہ اگر جارح افواج کی جانب سے حملے تیز نہ کئے گئے تو یہ بحری فائربندی پندرہ اگست تک جاری رہے گی - دوسری جانب یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے ترجمان عبدالسلام نے کہا ہے کہ مغربی ساحلوں پر جاری لڑائیوں میں القاعدہ اور داعش کے عناصر سعودی اوراماراتی فوجیوں کاساتھ دے رہے ہیں - انہوں نے کہا کہ یمن کے مغربی ساحلوں پر ہونے والی لڑائی میں صیہونی حکومت بھی سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کا ساتھ دے رہی ہے کیونکہ اسرائیل کو یمنی فوج کی کامیابیوں پر سخت تشویش ہے - دریں اثنا یمن کے وزیرخارجہ ہشام شرف عبداللہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام الگ الگ خطوط ارسال کرکے کہا ہے کہ سعودی عرب  اور متحدہ عرب امارات کے ذریعے یمن پرجارحیت اور یمن کا مکمل محاصرہ  جنگی جرم ہے - یمن کے وزیرخارجہ نے اپنے ان مراسلوں میں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق مظلوم قوموں کے دفاع میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں - ادھر بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے کہا ہے کہ یمن کے پانچ سال سے کم عمر کے چھیاسٹھ ہزار بچے ایسی بیماریوں میں مبتلا ہو کرموت کے خطرات سے دوچار ہیں جن کا آسانی کے ساتھ پیشگی  تدارک کیاجاسکتا ہے - یونیسف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دست اور الٹی جیسی بیماریوں کی وجہ سے نومولود بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں یونیسف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ذریعے جاری محاصرے کی وجہ سے  یمنی بچوں کے علاج کے لئے مناسب ادویات اور طبی وسائل کا فقدان ہے جس کی وجہ سے  ان کا علاج ممکن نہیں ہے -

 

ٹیگس